صحیح مسلم - منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان - حدیث نمبر 7048
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ قَالَ سَمِعْتُ إِبْرَاهِيمَ يَقُولُ سَمِعْتُ عَلْقَمَةَ يَقُولُا قَالَ عَبْدُ اللَّهِ جَائَ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْکِتَابِ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا أَبَا الْقَاسِمِ إِنَّ اللَّهَ يُمْسِکُ السَّمَاوَاتِ عَلَی إِصْبَعٍ وَالْأَرْضِينَ عَلَی إِصْبَعٍ وَالشَّجَرَ وَالثَّرَی عَلَی إِصْبَعٍ وَالْخَلَائِقَ عَلَی إِصْبَعٍ ثُمَّ يَقُولُ أَنَا الْمَلِکُ أَنَا الْمَلِکُ قَالَ فَرَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَحِکَ حَتَّی بَدَتْ نَوَاجِذُهُ ثُمَّ قَرَأَ وَمَا قَدَرُوا اللَّهَ حَقَّ قَدْرِهِ
قیامت جنت اور جہنم کے احوال کے بیان میں
عمر بن حفص ابن غیاث ابی اعمش، ابراہیم، علقمہ حضرت عبداللہ سے روایت ہے کہ اہل کتاب میں سے ایک آدمی نے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا اے ابوقاسم بیشک اللہ تعالیٰ آسمانوں کو ایک انگلی پر اور زمینوں کو ایک انگلی پر اور درختوں اور کیچڑ کو ایک انگلی پر اور باقی مخلوقات کو ایک انگلی پر رکھ کر فرمائے گا میں بادشاہ ہوں میں بادشاہ ہوں میں نے رسول اللہ کو دیکھا کہ آپ ﷺ ہنسے یہاں تک کہ آپ کی ڈاڑھیں مبارک ظاہر ہوئیں پھر آپ ﷺ نے (وَمَا قَدَرُوا اللَّهَ حَقَّ قَدْرِهِ ) تلاوت کی۔
Top