سنن الترمذی - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1071
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ عَطِيَّةَ بْنِ قَيْسٍ عَنْ قَزْعَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّکُوعِ قَالَ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ مِلْئُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمِلْئُ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْئٍ بَعْدُ أَهْلَ الثَّنَائِ وَالْمَجْدِ أَحَقُّ مَا قَالَ الْعَبْدُ وَکُلُّنَا لَکَ عَبْدٌ اللَّهُمَّ لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ وَلَا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ وَلَا يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْکَ الْجَدُّ
جب نمازی رکوع سے سر اٹھائے تو کیا کہے ؟
عبداللہ بن عبدالرحمن، دارمی، مروان بن محمد دمشقی، سعید بن عبدالعزیز، عطیہ بن قیس، قزعہ بن یحیی، حضرت ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب رکوع سے سر اٹھاتے تو ( اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ مِلْئُ السَّمَاوَاتِ وَمِلْئُ الْأَرْضِ وَمِلْئُ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْئٍ بَعْدُ ) فرماتے اے اللہ تو ایسی تعریف کا مستحق ہے جس سے آسمان و زمین بھر جائیں اور جس ظرف کو تو چاہے وہ بھر جائے تو ہی ثنا اور بزرگی کے لائق ہے اور بندہ جو کہے تو سب سے زیادہ حقدار ہے ہم سب تیرے بندے ہیں اے اللہ تو جو چیز عطا کرے اسے کوئی رو کنے والا نہیں اور جس سے تو کوئی چیز روک لے اسے کوئی دینے والا نہیں اور تیرے مقابلہ میں کوشش کرنے والے کی کوشش فائدہ مند نہیں۔
Abu Said al-Khudri reported: When the Messenger of Allah ﷺ raised his head after bowing, he said: O Allah! our Lord, to Thee be the praise that would fill all the heavens and the earth, and all that it pleases Thee besides (them). O, thou art worthy of praise and glory, most worthy of what a servant says, and we all are Thy servants, no one can withhold what Thou givest or give what Thou withholdest, and riches cannot avail a wealthy person against Thee.
Top