صحیح مسلم - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1121
حَدَّثَنِي إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَا أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا أَبُو عُمَيْسٍ قَالَ ح و حَدَّثَنِي الْقَاسِمُ بْنُ زَکَرِيَّائَ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ زَائِدَةَ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ مِغْوَلٍ کِلَاهُمَا عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِي جُحَيْفَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَحْوِ حَدِيثِ سُفْيَانَ وَعُمَرَ بْنِ أَبِي زَائِدَةَ يَزِيدُ بَعْضُهُمْ عَلَی بَعْضٍ وَفِي حَدِيثِ مَالِکِ بْنِ مِغْوَلٍ فَلَمَّا کَانَ بِالْهَاجِرَةِ خَرَجَ بِلَالٌ فَنَادَی بِالصَّلَاةِ
نمازی کے سترہ اور سترہ کی طرف منہ کر کے نماز پڑھنے کے استحباب اور نمازی کے آگے سے گزرنے سے روکنے اور گزرنے والے کے حکم اور گزرنے والے کو روکنے نمازی کے آگے لیٹنے کے جواز اور سواری کی طرف منہ کر کے نماز ادا کرنے اور سترہ کے قریب ہونے کے حکم اور مقدار سترہ اور اس کے متعلق امور کے بیان میں
اسحاق بن منصور، عبد بن حمید، جعفر بن عون، ابوعمیس، قاسم بن زکریا، حسین بن علی، زائدہ، مالک بن مغول، حضرت ابوجحیفہ ؓ سے یہی حدیث اس سند کے ساتھ ذکر کی ہے لیکن اس میں یہ اضافہ ہے کہ جب دوپہر کا وقت ہوا تو حضرت بلال ؓ نکلے اور نماز کے لئے اذان دی باقی حدیث اوپر والی حدیث کی طرح ہے۔
Top