سنن ابنِ ماجہ - تیمم کا بیان - حدیث نمبر 606
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ الْمُرَادِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ عَنْ حَيْوَةَ وَسَعِيدِ بْنِ أَبِي أَيُّوبَ وَغَيْرِهِمَا عَنْ کَعْبِ بْنِ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا سَمِعْتُمْ الْمُؤَذِّنَ فَقُولُوا مِثْلَ مَا يَقُولُ ثُمَّ صَلُّوا عَلَيَّ فَإِنَّهُ مَنْ صَلَّی عَلَيَّ صَلَاةً صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ بِهَا عَشْرًا ثُمَّ سَلُوا اللَّهَ لِي الْوَسِيلَةَ فَإِنَّهَا مَنْزِلَةٌ فِي الْجَنَّةِ لَا تَنْبَغِي إِلَّا لِعَبْدٍ مِنْ عِبَادِ اللَّهِ وَأَرْجُو أَنْ أَکُونَ أَنَا هُوَ فَمَنْ سَأَلَ لِي الْوَسِيلَةَ حَلَّتْ لَهُ الشَّفَاعَةُ
موذن کی اذن سننے والے کے لئے اسی طرح کہنے اور پھر نبی کریم ﷺ پر درود بھیج کر آپ ﷺ کے لئے وسیلہ کی دعا کرنے کے استحباب کے بیان میں۔
محمد بن سلمہ مرادی، عبداللہ بن وہب، حیوۃ، سعید بن ابی ایوب، کعب بن علقمہ، عبدالرحمن بن جبیر، عبداللہ بن عمرو بن عاص سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا کہ جب تم مؤذن سے اذان سنو تو جیسے وہ کہتا ہے تم بھی کہو پھر مجھ پر درود بھیجو جو مجھ پر درود بھیجتا ہے اللہ اس پر دس دس رحمتیں نازل کرتا ہے پھر اللہ سے میرے لئے وسیلہ مانگو کیونکہ وہ جنت کا ایک درجہ ہے اللہ کے بندوں میں سے صرف ایک بندہ کو ملے گا اور مجھے امید ہے کہ وہ میں ہی ہوں گا جو اللہ سے میرے وسیلہ کی دعا کرے گا اس کے لئے میری شفاعت واجب ہوجائے گی۔
Abdullah bin Amr (RA) bin al-As reported Allahs Messenger ﷺ as saying: When you hear the Muadhdhin, repeat what he says, then invoke a blessing on me, for everyone who invokes a blessing on me will receive ten blessings from Allah; then beg from Allah al-Wasila for me, which is a rank in Paradise fitting for only one of Allahs servants, and I hope that I may be that one. If anyone who asks that I be given the Wasila, he will be assured of my intercession.
Top