سنن النسائی - - حدیث نمبر 3553
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِيُّ وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ قَالَ ابْنُ عَبْدَةَ أَخْبَرَنَا و قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ قَزْعَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ ذُکِرَ الْعَزْلُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ وَلِمَ يَفْعَلُ ذَلِکَ أَحَدُکُمْ وَلَمْ يَقُلْ فَلَا يَفْعَلْ ذَلِکَ أَحَدُکُمْ فَإِنَّهُ لَيْسَتْ نَفْسٌ مَخْلُوقَةٌ إِلَّا اللَّهُ خَالِقُهَا
عزل کے حکم کے بیان میں
عبیداللہ بن عمر، احمد بن عبدہ، سفیان، عبیداللہ، سفیان بن عیینہ، ابن نجیح، مجاہد، حضرت ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم میں سے کوئی ایک ایسا کیوں کرتا ہے؟ اور یہ نہیں فرمایا کہ تم میں سے کوئی ایک ایسا نہ کرے کیونکہ کوئی جان ایسی نہیں جو پیدا کی گئی ہو مگر اس کا خالق اللہ ہے۔
Abu Said al-Khudri (RA) reported: Mention was made about al-azl in the presence of Allahs Messenger ﷺ , whereupon he said: Why any one of you practises it? (He did not say: One of you should not do it), for there is no created soul, whose creator is not Allah.
Top