سنن النسائی - جنائز کے متعلق احادیث - حدیث نمبر 1967
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ قَالَ قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا اسْتَجْمَرَ أَحَدُکُمْ فَلْيَسْتَجْمِرْ وِتْرًا وَإِذَا تَوَضَّأَ أَحَدُکُمْ فَلِيَجْعَلْ فِي أَنْفِهِ مَائً ثُمَّ لِيَنْتَثِرْ
ناک میں پانی ڈالنا اور استنجاء میں ڈھیلوں کا طاق مرتبہ استعمال کرنے کے بیان میں
قتبیہ بن سعید، عمرو ناقد، محمد بن عبداللہ بن نمیر، ابن عیینہ، قتیبہ، سفیان، ابوزناد اعرج ابوہریرہ ؓ روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم میں سے کوئی استنجا کرے تو طاق (یعنی ایک تین پانچ مرتبہ) کرے اور جب تم میں سے کوئی وضو کرے پس چاہیے کہ اپنے ناک میں پانی ڈالے پھر اس کو جھاڑے یعنی صاف کرے۔
Abu Hurairah (RA) reported Allahs Apostle ﷺ as saying: When anyone wipes himself with pebbles (after answering the call of nature) he must make use of an odd number and when any one of you performs ablution he must snuff in his nose water and then clean it.
Top