صحيح البخاری - وضو کا بیان - حدیث نمبر 662
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُؤْتَی بِالصِّبْيَانِ فَيُبَرِّکُ عَلَيْهِمْ وَيُحَنِّکُهُمْ فَأُتِيَ بِصَبِيٍّ فَبَالَ عَلَيْهِ فَدَعَا بِمَائٍ فَأَتْبَعَهُ بَوْلَهُ وَلَمْ يَغْسِلْهُ
شیر خوار بچے کے پیشاب کا حکم اور اس کو دھونے کے طریقہ کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب، عبداللہ بن نمیر، ہشام، ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے کہ بچوں کو رسول اللہ ﷺ کے پاس لایا جاتا تو آپ ﷺ ان کے لئے برکت کی دعا کرتے اور کوئی چیز چبا کر ان کے منہ میں دیتے آپ ﷺ کے پاس ایک بچہ لایا گیا تو اس نے آپ ﷺ پر پیشاب کردیا آپ ﷺ نے پانی منگوا کر اس کے پیشاب پر ڈالا اور اس کو مبالغہ کی حد تک دھویا نہیں۔
Aisha, the wife of the Apostle ﷺ said: Babies were brought to the Messenger of Allah ﷺ and he blessed them, and after having chewed (something, e. g. dates or any other sweet thing) he rubbed there with their soft palates. A baby was brought to him and he passed water over him (over his garment), so he asked water to be brought and sprinkled it, but he did not wash it.
Top