مسند امام احمد - حضرت سہیل بن بیضاء کی حدیث۔ - حدیث نمبر 15181
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ أَخْبَرَنَا بَكْرُ بْنُ مُضَرَ عَنِ ابْنِ الْهَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الصَّلْتِ عَنْ سُهَيْلِ ابْنِ الْبَيْضَاءِ قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ فِي سَفَرٍ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا رَدِيفُهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا سُهَيْلُ ابْنَ الْبَيْضَاءِ وَرَفَعَ صَوْتَهُ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا كُلُّ ذَلِكَ يُجِيبُهُ سُهَيْلٌ فَسَمِعَ النَّاسُ صَوْتَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَظَنُّوا أَنَّهُ يُرِيدُهُمْ فَحُبِسَ مَنْ كَانَ بَيْنَ يَدَيْهِ وَلَحِقَهُ مَنْ كَانَ خَلْفَهُ حَتَّى إِذَا اجْتَمَعُوا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهُ مَنْ شَهِدَ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ حَرَّمَهُ اللَّهُ عَلَى النَّارِ وَأَوْجَبَ لَهُ الْجَنَّةَ حَدَّثَنَا هَارُونُ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ حَيْوَةُ حَدَّثَنِي ابْنُ الْهَادِ عَنْ مُحَمَّدٍ يَعْنِي ابْنَ إِبْرَاهِيمَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الصَّلْتِ عَنْ سُهَيْلِ ابْنِ الْبَيْضَاءِ مِنْ بَنِي عَبْدِ الدَّارِ قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَذَكَرَ مَعْنَاهُ
حضرت سہیل بن بیضاء کی حدیث۔
حضرت سہیل بن بیضاء سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ لوگ نبی ﷺ کے ساتھ سفر میں تھے میں نبی ﷺ کے پیچھے بیٹھا ہوا تھا نبی ﷺ نے دو تین مرتبہ بلند آواز سے پکار کر فرمایا اے سہیل بن بیضاء میں ہر مرتبہ لبیک کہتارہا یہ آواز لوگوں نے بھی سنی اور وہ یہ سمجھے کہ نبی ﷺ انہیں بھی یہ بات سنانا چاہتے ہیں چناچہ آگے والے اپنی جگہ پر رک گئے اور پیچھے والے قریب آگئے جب سب لوگ جمع ہوگئے تو نبی ﷺ نے فرمایا جو شخص لا الہ الا اللہ کی گواہی دیتا ہو اللہ اس پر جہنم کی آگ کو حرام قرار دیدے گا اور اس کے لئے جنت واجب کردے گا۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
Top