مسند امام احمد - حضرت عبداللہ بن جعفر (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 1668
حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي جَعْفَرُ بْنُ خَالِدِ ابْنِ سَارَّةَ أَنَّ أَبَاهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ جَعْفَرٍ قَالَ لَوْ رَأَيْتَنِي وَقُثَمَ وَعُبَيْدَ اللَّهِ ابْنَيْ عَبَّاسٍ وَنَحْنُ صِبْيَانٌ نَلْعَبُ إِذْ مَرَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى دَابَّةٍ فَقَالَ ارْفَعُوا هَذَا إِلَيَّ قَالَ فَحَمَلَنِي أَمَامَهُ وَقَالَ لِقُثَمَ ارْفَعُوا هَذَا إِلَيَّ فَجَعَلَهُ وَرَاءَهُ وَكَانَ عُبَيْدُ اللَّهِ أَحَبَّ إِلَى عَبَّاسٍ مِنْ قُثَمَ فَمَا اسْتَحَى مِنْ عَمِّهِ أَنْ حَمَلَ قُثَمًا وَتَرَكَهُ قَالَ ثُمَّ مَسَحَ عَلَى رَأْسِي ثَلَاثًا وَقَالَ كُلَّمَا مَسَحَ اللَّهُمَّ اخْلُفْ جَعْفَرًا فِي وَلَدِهِ قَالَ قُلْتُ لِعَبْدِ اللَّهِ مَا فَعَلَ قُثَمُ قَالَ اسْتُشْهِدَ قَالَ قُلْتُ اللَّهُ أَعْلَمُ بِالْخَيْرِ وَرَسُولُهُ بِالْخَيْرِ قَالَ أَجَلْ
حضرت عبداللہ بن جعفر ؓ کی مرویات
حضرت عبداللہ بن جعفر ؓ فرماتے ہیں کاش! تم نے اس وقت مجھے اور حضرت عباس ؓ کے دو بیٹوں قثم اور عبیداللہ کو دیکھا ہوتا جب کہ ہم بچے آپس میں کھیل رہے تھے، کہ نبی ﷺ کا اپنی سواری پر وہاں سے گذر ہوا، نبی ﷺ نے فرمایا اس بچے کو اٹھا کر مجھے پکڑاؤ اور اٹھا کر مجھے اپنے آگے بٹھا لیا، پھر قثم کو پکڑانے کے لئے کہا اور انہیں اپنے پیچھے بٹھالیا، جبکہ حضرت عباس ؓ کی نظروں میں قثم سے زیادہ عبیداللہ محبوب تھا، لیکن نبی ﷺ کو اپنے چچا سے اس معاملے میں کوئی عار محسوس نہ ہوئی کہ آپ ﷺ نے قثم کو اٹھا لیا اور عبیداللہ کو چھوڑ دیا۔ پھر نبی ﷺ نے تین مرتبہ میرے سر پر ہاتھ پھیرا اور فرمایا اے اللہ! جعفر کا اس کی اولاد کے لئے کوئی نعم البدل عطاء فرما، راوی کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عبداللہ سے پوچھا کہ قثم کا کیا بنا؟ انہوں نے فرمایا کہ وہ شہید ہوگئے، میں نے کہا کہ اللہ اور اس کا رسول ہی خیر کو بہت طور پر جانتے ہیں، انہوں نے فرمایا بالکل ایسا ہی ہے۔
Top