مسند امام احمد - عبداللہ بن عباس کی مرویات - حدیث نمبر 1925
حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ فِطْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو الطُّفَيْلِ قَالَ قُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ إِنَّ قَوْمَكَ يَزْعُمُونَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ رَمَلَ بِالْبَيْتِ وَأَنَّهَا سُنَّةٌ قَالَ صَدَقُوا وَكَذَبُوا قُلْتُ كَيْفَ صَدَقُوا وَكَذَبُوا قَالَ قَدْ رَمَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْبَيْتِ وَلَيْسَ بِسُنَّةٍ قَدْ رَمَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابُهُ وَالْمُشْرِكُونَ عَلَى جَبَلِ قُعَيْقِعَانَ فَبَلَغَهُ أَنَّهُمْ يَتَحَدَّثُونَ أَنَّ بِهِمْ هَزْلًا فَأَمَرَ بِهِمْ أَنْ يَرْمُلُوا لِيُرِيَهُمْ أَنَّ بِهِمْ قُوَّةً
عبداللہ بن عباس کی مرویات
ابو الطفیل کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عباس ؓ سے کہا کہ آپ کی قوم یہ سمجھتی ہے کہ نبی ﷺ نے خانہ کعبہ کے طواف کے دوران رمل کیا ہے اور یہ سنت ہے، فرمایا اس میں آدھا سچ ہے اور آدھاجھوٹ، میں نے عرض کیا وہ کیسے؟ انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ نے رمل تو فرمایا ہے لیکن یہ سنت نہیں ہے اور رمل کرنے کی وجہ یہ تھی کہ نبی ﷺ جب اپنے صحابہ ؓ کے ساتھ تشریف لائے تو مشرکین جبل قعیقعان نامی پہاڑ پر سے انہیں دیکھ رہے تھے، نبی ﷺ کو جب پتہ چلا کہ یہ لوگ آپس میں مسلمانوں کے کمزور ہونے کی باتیں کر رہے ہیں، اس پر نبی ﷺ نے انہیں رمل کرنے کا حکم دیا تاکہ مشرکین کو اپنی طاقت دکھا سکیں۔
Top