مسند امام احمد - عبداللہ بن عباس کی مرویات - حدیث نمبر 2232
حَدَّثَنَا عَبِيدَةُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي زِيَادٍ عَنْ رَجُلٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَعَرَّسَ مِنْ اللَّيْلِ فَرَقَدَ وَلَمْ يَسْتَيْقِظْ إِلَّا بِالشَّمْسِ قَالَ فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِلَالًا فَأَذَّنَ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ قَالَ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ مَا تَسُرُّنِي الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا بِهَا يَعْنِي الرُّخْصَةَ
عبداللہ بن عباس کی مرویات
حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کسی سفر میں تھے، رات کے آخری حصے میں آپ ﷺ نے پڑاؤ کیا اور سو گئے اور آنکھ اس وقت تک نہیں کھلی جب تک سورج نہ نکل آیا، نبی ﷺ نے حضرت بلال ؓ کو حکم دیا، انہوں نے اذان دی، پھر نبی ﷺ نے دو رکعتیں پڑھائیں، حضرت ابن عباس ؓ فرماتے تھے کہ رخصت کی جو سہولت ہمیں دی گئی ہے مجھے اس کے بدلے میں اگر دنیا ومافیہا بھی دے دی جائے تو میں خوش نہ ہوں گا۔
Top