مسند امام احمد - عبداللہ بن عباس کی مرویات - حدیث نمبر 2261
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ حَدَّثَنَا أَبِي عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِي دَاوُدُ بْنُ الْحُصَيْنِ مَوْلَى عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ عَنْ عِكْرِمَةَ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ مَا كَانَتْ صَلَاةُ الْخَوْفِ إِلَّا كَصَلَاةِ أَحْرَاسِكُمْ الْيَوْمَ خَلْفَ أَئِمَّتِكُمْ إِلَّا أَنَّهَا كَانَتْ عُقْبًا قَامَتْ طَائِفَةٌ وَهُمْ جَمْعٌ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَجَدَتْ مَعَهُ طَائِفَةٌ ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَجَدَ الَّذِينَ كَانُوا قِيَامًا لِأَنْفُسِهِمْ ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَامُوا مَعَهُ جَمِيعًا ثُمَّ رَكَعَ وَرَكَعُوا مَعَهُ جَمِيعًا ثُمَّ سَجَدَ فَسَجَدَ مَعَهُ الَّذِينَ كَانُوا قِيَامًا أَوَّلَ مَرَّةٍ وَقَامَ الْآخَرُونَ الَّذِينَ كَانُوا سَجَدُوا مَعَهُ أَوَّلَ مَرَّةٍ فَلَمَّا جَلَسَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالَّذِينَ سَجَدُوا مَعَهُ فِي آخِرِ صَلَاتِهِمْ سَجَدَ الَّذِينَ كَانُوا قِيَامًا لِأَنْفُسِهِمْ ثُمَّ جَلَسُوا فَجَمَعَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالسَّلَامِ
عبداللہ بن عباس کی مرویات
حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ صلوۃ الخوف اسی طرح ہوتی تھی جیسے آج کل تمہارے چوکیدار تمہارے ائمہ کے پیچھے نماز پڑھتے ہیں، البتہ ہوتا یہ تھا کہ فوج گھاٹیوں میں ہوتی تھی، لوگوں کا ایک گروہ کھڑا ہوجاتا، وہ سب ہی نبی ﷺ کے ساتھ تھے، ایک گروہ نبی ﷺ کے ساتھ جب سجدہ کر چکتا تو نبی ﷺ کھڑے ہوجاتے اور جو گروہ کھڑا ہوتا وہ خود سجدہ کرلیتا، پھر جب نبی ﷺ کھڑے ہوتے تو سب ہی کھڑے ہوجاتے، پھر نبی ﷺ رکوع کرتے، تمام لوگ بھی رکوع کرتے، نبی ﷺ سجدہ کرتے تو نبی ﷺ کے ساتھ سجدہ میں وہ لوگ شریک ہوجاتے جو پہلی مرتبہ کھڑے ہوئے تھے اور پہلی مرتبہ نبی ﷺ کے ساتھ سجدہ کرنے والے کھڑے ہوجاتے، جب نبی ﷺ بیٹھ جاتے اور وہ لوگ بھی جنہوں نے آپ ﷺ کے ساتھ آخر میں سجدہ کیا ہوتا تو وہ لوگ سجدہ کرلیتے جو کھڑے تھے، پھر وہ بیٹھ جاتے اور نبی ﷺ ان سب کو اکٹھا لے کر سلام پھیرتے تھے۔
Top