مسند امام احمد - عبداللہ بن عباس کی مرویات - حدیث نمبر 2372
حَدَّثَنَا يَزِيدُ أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ ذَكَرُوهُ يَعْنِي الدَّجَّالَ فَقَالَ مَكْتُوبٌ بَيْنَ عَيْنَيْهِ ك ف ر فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ لَمْ أَسْمَعْهُ يَقُولُ ذَاكَ وَلَكِنْ قَالَ أَمَّا إِبْرَاهِيمُ عَلَيْهِ السَّلَام فَانْظُرُوا إِلَى صَاحِبِكُمْ قَالَ يَزِيدُ يَعْنِي نَفْسَهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَمَّا مُوسَى فَرَجُلٌ آدَمُ جَعْدٌ طُوَالٌ عَلَى جَمَلٍ أَحْمَرَ مَخْطُومٍ بِخُلْبَةٍ كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَيْهِ وَقَدْ انْحَدَرَ فِي الْوَادِي يُلَبِّي قَالَ أَبِي قَالَ هُشَيْمٌ الْخُلْبَةُ اللِّيفُ
عبداللہ بن عباس کی مرویات
مجاہد کہتے ہیں کہ ہم حضرت ابن عباس ؓ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے، لوگوں نے دجال کا تذکرہ چھیڑ دیا اور کہنے لگے کہ اس کی دونوں آنکھوں کے درمیان والی جگہ پر ک ف ر لکھا ہوگا، حضرت ابن عباس ؓ نے پوچھا کیا باتیں ہو رہی ہیں؟ انہوں نے جواب دیا کہ دجال کی دونوں آنکھوں کے درمیان ک ف ر لکھا ہوگا، انہوں نے فرمایا کہ میں نے نبی ﷺ سے یہ تو نہیں سنا البتہ نبی ﷺ نے یہ ضرور فرمایا ہے کہ اگر حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کو دیکھنا ہو تو اپنے پیغمبر کو مجھے دیکھ لو، رہے حضرت موسیٰ (علیہ السلام) تو وہ گندمی رنگ کے گھنگھریالے بالوں آدمی ہیں، یوں محسوس ہوتا ہے کہ وہ ایک سرخ اونت پر سوار ہیں جس کی لگام کھجور کی چھال کی بٹی ہوئی رسی سے بنی ہوئی ہے اور گویا میں اب بھی انہیں دیکھ رہا ہوں کہ وہ تلبیہ کہتے ہوئے وادی میں اتر رہے ہیں۔
Top