مسند امام احمد - عبداللہ بن عباس کی مرویات - حدیث نمبر 2438
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ عَلِيَّ بْنَ زَيْدٍ قَالَ سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ حَرْمَلَةَ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ أَهْدَتْ خَالَتِي أُمُّ حُفَيْدٍ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمْنًا وَلَبَنًا وَأَضُبًّا فَأَمَّا الْأَضُبُّ فَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَفَلَ عَلَيْهَا فَقَالَ لَهُ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ قَذِرْتَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ نَعَمْ أَوْ أَجَلْ وَأَخَذَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّبَنَ فَشَرِبَ مِنْهُ ثُمَّ قَالَ لِابْنِ عَبَّاسٍ وَهُوَ عَنْ يَمِينِهِ أَمَا إِنَّ الشَّرْبَةَ لَكَ وَلَكِنْ أَتَأْذَنُ أَنْ أَسْقِيَ عَمَّكَ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ قُلْتُ لَا وَاللَّهِ مَا أَنَا بِمُؤْثِرٍ عَلَى سُؤْرِكَ أَحَدًا قَالَ فَأَخَذْتُهُ فَشَرِبْتُ ثُمَّ أَعْطَيْتُهُ ثُمَّ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أَعْلَمُ شَرَابًا يُجْزِئُ عَنْ الطَّعَامِ غَيْرَ اللَّبَنِ فَمَنْ شَرِبَهُ مِنْكُمْ فَلْيَقُلْ اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِيهِ وَزِدْنَا مِنْهُ وَمَنْ طَعِمَ طَعَامًا فَلْيَقُلْ اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِيهِ وَأَطْعِمْنَا خَيْرًا مِنْهُ
عبداللہ بن عباس کی مرویات
حضرت ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میری خالہ ام حفیق نے ہدیہ کے طور پر نبی ﷺ کی خدمت میں گھی، دودھ اور گوہ بھیجی، نبی ﷺ نے گوہ کو دیکھ کر ایک طرف تھوک پھینکا، حضرت خالد بن ولید ؓ کہنے لگے کہ شاید آپ اسے ناپسند فرماتے ہیں؟ فرمایا ہاں! پھر نبی ﷺ نے دودھ کا برتن پکڑا اور اسے نوش فرمایا: میں نبی ﷺ کی دائیں جانب تھا اور حضرت خالد بن ولید ؓ بائیں جانب، نبی ﷺ نے فرمایا پینے کا حق تو تمہارا ہے، لیکن اگر تم اجازت دو تو میں چچا کو پینے کے لئے دے دوں؟ میں نے عرض کیا کہ میں آپ کے پس خوردہ پر کسی کو ترجیح نہیں دے سکتا۔ چناچہ میں نے اس دودھ کا برتن پکڑا اور اسے پی لیا اس کے بعد حضرت خالد ؓ کو دے دیا۔ پھر نبی ﷺ نے فرمایا جس شخص کو اللہ کھانا کھلائے، وہ یہ دعاء کرے کہ اے اللہ! ہمارے لئے اس میں برکت عطاء فرما اور اس سے بہترین کھلا اور جس شخص کو اللہ دودھ پلائے، وہ یہ دعاء کرے کہ اللہ! ہمارے لئے اس میں برکت عطاء فرما اور اس میں مزید اضافہ فرما، کیونکہ میرے علم کے مطابق کھانے اور پینے دونوں کی کفایت دودھ کے علاوہ کوئی چیز نہیں کرسکتی۔
Top