عبداللہ بن عباس کی مرویات
حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے مدینہ منورہ میں دو آدمی قبریں کھودتے تھے، حضرت ابو عبیدہ بن الجراح ؓ صندوقی قبر بناتے ہیں جیسے اہل مکہ اور حضرت ابو طلحہ ؓ جن کا اصل نام زید بن سہل تھا، اہل مدینہ کے لئے بغلی قبر بناتے ہیں، تو حضرت عباس ؓ نے دو آدمیوں کو بلایا، ایک کو حضرت ابو عبیدہ ؓ کے پاس بھیجا اور دوسرے کو ابو طلحہ ؓ کے پاس اور دعاء کی کہ اے اللہ! اپنے پیغمبر کے لئے جو بہتر ہو اسی کو پسند فرما لے، چناچہ حضرت ابوطلحہ ؓ کے پاس جانے والے آدمی کو حضرت ابو طلحہ ؓ مل گئے اور وہ انہی کو لے کر آگیا، اس طرح نبی ﷺ کے لئے بغلی قبر تیار کی گئی۔