مسند امام احمد - عبداللہ بن عباس کی مرویات - حدیث نمبر 2667
حَدَّثَنَا الْأَشْجَعِيُّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ عَنِ الْحَسَنِ الْعُرَنِيِّ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ جِئْتُ أَنَا وَغُلَامٌ مِنْ بَنِي عَبْدِ الْمُطَّلِبِ عَلَى حِمَارٍ وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الصَّلَاةِ قَالَ فَأَرْخَيْنَاهُ بَيْنَ أَيْدِينَا يَرْعَى فَلَمْ يَقْطَعْ قَالَ وَجَاءَتْ جَارِيَتَانِ مِنْ بَنِي عَبْدِ الْمُطَّلِبِ تَسْتَبِقَانِ فَفَرَعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَهُمَا فَلَمْ يَقْطَعْ وَسَقَطَ جَدْيٌ فَلَمْ يَقْطَعْ
عبداللہ بن عباس کی مرویات
حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں اور بنو عبد المطلب کا ایک غلام ایک گدھے پر سوار ہو کر آیا، نبی ﷺ لوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے، جب ہم سامنے کے رخ سے نبی ﷺ کے قریب ہوئے تو ہم اس سے اترپڑے اور اسے چھوڑ کر خود نبی ﷺ کے ساتھ نماز میں شریک ہوگئے، نبی ﷺ نے اپنی نماز کو نہیں توڑا۔ اسی طرح ایک مرتبہ نبی ﷺ لوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے، کہ بنو عبد المطلب کی دو بچیاں دوڑتی ہوئی آئیں اور نبی ﷺ سے چمٹ گئیں، نبی ﷺ نے اپنی نماز کو نہیں توڑا، نیز ایک مرتبہ نبی ﷺ مسجد میں نماز پڑھ رہے تھے کہ ایک بکری کا بچہ نبی ﷺ کے کسی حجرے سے نکلا اور نبی ﷺ کے آگے سے گذرنے لگا، تو انہوں نے نماز نہیں توڑی۔
Top