مسند امام احمد - عبداللہ بن عباس کی مرویات - حدیث نمبر 3297
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ وَابْنُ بَكْرٍ قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ قَالَ عَطَاءٌ دَعَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبَّاسٍ الْفَضْلَ بْنَ عَبَّاسٍ يَوْمَ عَرَفَةَ إِلَى طَعَامٍ فَقَالَ إِنِّي صَائِمٌ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ لَا تَصُمْ فَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُرِّبَ إِلَيْهِ حِلَابٌ فِيهِ لَبَنٌ يَوْمَ عَرَفَةَ فَشَرِبَ مِنْهُ فَلَا تَصُمْ فَإِنَّ النَّاسَ مُسْتَنُّونَ بِكُمْ قَالَ ابْنُ بَكْرٍ وَرَوْحٌ إِنَّ النَّاسَ يَسْتَنُّونَ بِكُمْ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي زَكَرِيَّاءُ بْنُ عُمَرَ أَنَّ عَطَاءً أَخْبَرَهُ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ دَعَا الْفَضْلَ
عبداللہ بن عباس کی مرویات
عطاء بن ابی رباح کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ عبداللہ بن عباس ؓ نے اپنے بھائی حضرت فضل ؓ کو عرفہ کے دن کھانے پر بلایا، انہوں نے کہہ دیا، کہ میں تو روزے سے ہوں، حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا آج کے دن کا (احرام کی حالت میں) روزہ نہ رکھا کرو کیونکہ نبی ﷺ کے سامنے اس دن دودھ دوہ کر ایک برتن میں پیش کیا گیا تو نبی ﷺ نے اسے نوش فرما لیا اور لوگ تمہاری اقتداء کرتے ہیں ( تمہیں روزہ رکھے ہوئے دیکھ کر کہیں وہ اسے اہمیت نہ دینے لگیں) گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
Top