مسند امام احمد - ایک صحابی کی روایت۔ - حدیث نمبر 15498
حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي الْوَاسِطِيَّ قَالَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَى الْأَنْصَارِيُّ عَنْ زِيَادِ بْنِ أَبِي زِيَادٍ مَوْلَى بَنِي مَخْزُومٍ عَنْ خَادِمٍ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٍ أَوْ امْرَأَةٍ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِمَّا يَقُولُ لِلْخَادِمِ أَلَكَ حَاجَةٌ قَالَ حَتَّى كَانَ ذَاتَ يَوْمٍ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ حَاجَتِي قَالَ وَمَا حَاجَتُكَ قَالَ حَاجَتِي أَنْ تَشْفَعَ لِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ قَالَ وَمَنْ دَلَّكَ عَلَى هَذَا قَالَ رَبِّي قَالَ إِمَّا لَا فَأَعِنِّي بِكَثْرَةِ السُّجُودِ
نبی ﷺ کے ایک خادم کی روایت۔
نبی ﷺ کے ایک خادم صحابی جن کے مذکر یا مونث ہونے کی تعین میں راوی کو شک ہے سے مروی ہے کہ نبی ﷺ اکثر خادم سے پوچھتے رہتے تھے کہ تمہیں کوئی ضرورت اور کام تو نہیں ہے ایک دن اسی طرح میں نے نبی ﷺ سے عرض کیا یا رسول اللہ میرا ایک کام ہے نبی ﷺ نے پوچھا کیا کام ہے میں نے عرض کیا کہ قیامت کے دن آپ میری سفارش کردیجیے نبی ﷺ نے فرمایا یہ خیال تمہیں کہاں سے آیا اس نے عرض کیا اللہ نے دل میں ڈال دیا نبی ﷺ نے فرمایا پھر کثرت سے سجود کے ذریعے میری مدد کرو۔
Top