حضرت عبداللہ بن عمر ؓ کی مرویات
حضرت ابن عمرو ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جس شخص کا مثلہ کیا جائے یا آگ میں جلا دیا جائے وہ آزاد ہے اور اللہ اور اس کے رسول کا آزاد کردہ ہے ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ کے پاس سندر نامی ایک آدمی کو لایا گیا جسے خصی کردیا گیا تھا نبی کریم ﷺ نے اسے آزاد کردیا جب نبی کریم ﷺ کا وصال ہوگیا تو وہ حضرت صدیق اکبر ؓ کی خدمت میں حاضر ہوا اور نبی کریم ﷺ کی وصیت کا ذکر کیا انہوں نے اس کے ساتھ اچھا سلوک کیا پھر حضرت صدیق اکبر ؓ کا انتقال ہوا اور حضرت عمر فاروق ؓ خلیفہ مقرر ہوئے تو وہ پھر آیا اور نبی کریم ﷺ کی وصیت کا ذکر کیا حضرت عمر ؓ نے بھی اس کے ساتھ اچھا سلوک کیا فرمایا ہاں! تم کہاں جانا چاہتے ہو؟ اس نے مصر جانا چاہا تو حضرت عمر ؓ نے گورنر حضرت عمرو بن عاص کے نام اس مضمون کا خط لکھ دیا کہ اس کے ساتھ اچھاسلوک کرنا اور نبی کریم ﷺ کی وصیت یاد رکھنا۔