حضرت ابوسعید خدری ؓ کی مرویات
ابونضرہ (رح) کہتے ہیں کہ میں حضرت ابوسعید خدری ؓ سے پوچھا کہ کیا آپ نے نبی ﷺ سے سونے کی سونے کے بدلے اور چاندی کی چاندی کے بدلے بیع کے بارے میں کچھ سنا ہے؟ انہوں نے فرمایا کہ میں نے نبی ﷺ سے جو کچھ سنا ہے تمہیں بتائے دیتا ہوں ایک مرتبہ کجھور والا نبی ﷺ کی خدمت میں کچھ عمدہ کھجوریں لے کر آیا، نبی ﷺ کی کھجوروں کا نام " لون " تھا، نبی ﷺ نے اس سے پوچھا کہ یہ تم کہاں سے لائے؟ اس نے کہا کہ ہم نے اپنی دو صاع کھجوریں دے کر ان عمدہ کھجوروں کا ایک صاع لے لیا ہے، نبی ﷺ نے فرمایا تم نے سودی معاملہ کیا پھر حضرت ابوسعید ؓ نے فرمایا کجھور کے معاملے میں سود کا پہلو زیادہ ہوگا یا سونا اور چاندی کے معاملے میں؟