مسند امام احمد - حضرت ابوسعید خدری (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 10777
حَدَّثَنَا يَحْيَى حَدَّثَنِي التَّيْمِيُّ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ لَقِيَنِي ابْنُ صَائِدٍ فَقَالَ عُدَّ النَّاسَ يَقُولُونَ أَوْ أَحْسِبُ النَّاسَ يَقُولُونَ وَأَنْتُمْ يَا أَصْحَابَ مُحَمَّدٍ أَلَيْسَ سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَوْ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هُوَ يَهُودِيٌّ وَأَنَا مُسْلِمٌ وَإِنَّهُ أَعْوَرُ وَأَنَا صَحِيحٌ وَلَا يَأْتِي مَكَّةَ وَلَا الْمَدِينَةَ وَقَدْ حَجَجْتُ وَأَنَا مَعَكَ الْآنَ بِالْمَدِينَةِ وَلَا يُولَدُ لَهُ وَقَدْ وُلِدَ لِي ثُمَّ قَالَ مَعَ ذَاكَ إِنِّي لَأَعْلَمُ أَيْنَ وُلِدَ وَمَتَى يَخْرُجُ وَأَيْنَ هُوَ قَالَ فَلَبَّسَ عَلَيَّ
حضرت ابوسعید خدری ؓ کی مرویات
حضرت ابوسعید خدری ؓ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ مجھے ابن صائد ملا اور کہنے لگا کہ لوگ میرے بارے طرح طرح کی باتیں کرتے ہیں اور اے اصحاب محمد ﷺ! کیا تم نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے نہیں سنا کہ دجال یہودی ہوگا جب کہ میں تو مسلمان ہوں، وہ کانا ہوگا اور میں تندرست ہوں، وہ مکہ اور مدینہ میں نہیں جاسکے گا جب کہ میں تو حج کر کے آرہا ہوں اور اب آپ کے ساتھ مدینہ منورہ جارہا ہوں، اس کی کوئی اولاد نہ ہوگی، جب کہ میرے یہاں تو اولاد بھی ہے، پھر آخر میں کہنے لگا کہ اس کے باوجود میں جانتا ہوں کہ وہ کہاں پیدا ہوگا؟ کب نکلے گا؟ اور اب کہاں ہے؟ یہ سن کر مجھ پر اس کا معاملہ پھر مشکوک ہوگیا
Top