حضرت انس بن مالک ؓ کی مرویات
حضرت انس ؓ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضرت ابوطلحہ ؓ دو مد جو لے کر آئے اور کھانا تیار کرنے کے لئے کہا، پھر مجھ سے کہا انس! جا کر نبی ﷺ کو بلا لاؤ اور تمہیں معلوم ہے کہ ہمارے پاس کیا ہے، میں نبی ﷺ کے پاس پہنچا تو آپ ﷺ صحابہ کرام ؓ کے درمیان رونق افروز تھے، میں نے نبی ﷺ سے عرض کیا کہ مجھے حضرت ابوطلحہ ؓ نے آپ کے پاس کھانے کی دعوت دے کر بھیجا ہے، نبی ﷺ نے فرمایا مجھے اور میرے ساتھیوں کو بھی؟ یہ کہہ کر نبی ﷺ اپنے ساتھیوں کو لے کر روانہ ہوگئے۔ میں نے جلدی سے گھر پہنچ کر حضرت ابوطلحہ ؓ سے کہا کہ نبی ﷺ تو اپنے ساتھیوں کو بھی لے آئے، یہ سن کر حضرت ابوطلحہ ؓ نے کہا تو نے ہمیں رسوا کردیا، میں نے کہا کہ میں نبی ﷺ کی بات کو رد نہیں کرسکا، نبی ﷺ جب ان کے گھر پہنچے تو فرمایا بیٹھ جاؤ، پھر دس آدمی اندر آئے اور انہوں نے خوب سیر ہو کر کھانا کھایا، نبی ﷺ ان کے ہمراہ تھے، پھر دس دس کر کے سب لوگوں نے وہ کھانا کھالیا اور خوب سیراب ہو کر سب نے کھایا۔ راوی کہتے ہیں کہ میں نے حضرت انس ؓ سے پوچھا کہ وہ کتنے لوگ تھے؟ انہوں نے بتایا کہ اسی سے کچھ اوپر اور اہل خانہ کے لئے بھی اتنا بچ گیا تھا کہ جس سے وہ سیراب ہوجائیں۔