حضرت انس بن مالک ؓ کی مرویات
حضرت انس ؓ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے غزوہ بدر کے قیدیوں کے متعلق لوگوں سے مشورہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے تمہیں ان پر قدرت عطاء فرمائی ہے (اب تمہاری کیا رائے ہے؟ ) حضرت عمر ؓ کھڑے ہو کر کہنے لگے یا رسول اللہ ﷺ! مجھے اجازت دیجئے کہ ان سب کی گردنیں اڑا دوں، نبی ﷺ نے ان کی بات سے اعراض کر کے دوبارہ فرمایا لوگو! اللہ نے تمہیں ان پر قدرت عطاء فرمائی ہے، کل یہ تمہارے ہی بھائی تھے، حضرت عمر ؓ نے دوبارہ کھڑے ہو کر عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ! مجھے اجازت دیجئے کہ ان سب کی گردنیں اڑا دوں، نبی ﷺ نے ان کی بات سے اعراض کر کے تیسری مرتبہ پھر اپنی بات دہرائی، اس مرتبہ حضرت صدیق اکبر ؓ کھڑے ہوئے اور کہنے لگے یا رسول اللہ ﷺ! ہماری رائے یہ ہے کہ آپ انہیں معاف کر کے ان سے فدیہ قبول کرلیں، یہ سن کر نبی ﷺ کے چہرے سے غم کی کیفیت دور ہوگئی اور انہیں معاف کر کے ان سے فدیہ قبول کرلیا، اس موقع پر یہ آیت نازل ہوئی " لَوْلَا كِتَابٌ مِنْ اللَّهِ سَبَقَ لَمَسَّكُمْ فِيمَا أَخَذْتُمْ إِلَى آخِرِ الْآيَةَ