حضرت جابر انصاری کی مرویات۔
حضرت جابر ؓ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا کہ اگر بحرین سے مال آگیا تو میں تمہیں اتنا اور اتنا اور اتنا دوں گا نبی ﷺ کے وصال کے بعد جب بحرین سے مال آیا تو حضرت صدیق اکبرنے اعلان کردیا کہ جس شخص کا نبی ﷺ پر کوئی قرض ہو یا نبی ﷺ نے اس سے کچھ دینے کا وعدہ فرما رکھا ہو وہ ہمارے پاس آئے چناچہ میں ان کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا ہے تھا اگر بحرین سے مال آگیا تو میں تمہیں اتنا اتنا اور اتنادوں گا حضرت صدیق اکبرنے فرمایا تم لے لو چناچہ میں نے ان سے مال لے لیا بعض سننے والے کہتے ہیں کہ میں نے انہیں گنا تو وہ پانچ سو درہم تھے جو میں نے لے لئے۔ پھر میں دوبارہ تین مرتبہ ان کے پاس آیا لیکن انہوں نے مجھے کچھ پیسے نہ دیئے تیسری مرتبہ میں نے ان سے عرض کیا کہ یا تو آپ مجھے عطاء کریں ورنہ میں سمجھوں گا کہ آپ میرے سامنے بخل کر رہے ہیں حضرت صدیق اکبر نے فرمایا کہ یہ تم مجھ سے بخل کرنے کا کہہ رہے ہو بخل سے بڑھ کر کون سی بیماری ہوسکتی ہے؟ تم نے جب پہلی مرتبہ مجھ سے درخواست کی تھی میں نے اسی وقت ارادہ کرلیا تھا کہ میں تمہیں ضرور دوں گا۔