مسند امام احمد - حضرت جابر انصاری کی مرویات۔ - حدیث نمبر 13939
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَسْلَمَ جَاءَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاعْتَرَفَ بِالزِّنَا فَأَعْرَضَ عَنْهُ ثُمَّ اعْتَرَفَ فَأَعْرَضَ عَنْهُ حَتَّى شَهِدَ عَلَى نَفْسِهِ أَرْبَعَ مَرَّاتٍ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبِكَ جُنُونٌ قَالَ لَا قَالَ أَحْصَنْتَ قَالَ نَعَمْ فَأَمَرَ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرُجِمَ بِالْمُصَلَّى فَلَمَّا أَذْلَقَتْهُ الْحِجَارَةُ فَرَّ فَأُدْرِكَ فَرُجِمَ حَتَّى مَاتَ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْرًا وَلَمْ يُصَلِّ عَلَيْهِ
حضرت جابر انصاری کی مرویات۔
حضرت جابر ؓ سے مروی ہے کہ قبیلہ اسلم کا ایک آدمی آیا اور اس نے نبی ﷺ کے سامنے اپنے متعلق بدکاری کا اعتراف کیا نبی ﷺ نے اس کی طرف سے منہ پھیرلیا جب اس طرح چار مرتبہ وہ اپنے متعلق گواہی دے چکا تو نبی ﷺ نے فرمایا تم مجنوں تو نہیں ہو اس نے کہا نہیں پوچھاشادی شدہ ہو اس نے کہا جی ہاں نبی ﷺ نے حکم دیا اور اسے عید گاہ میں سنگسار کردیا گیا جب اسے پتھر لگے تو وہ بھاگ کھڑا ہوا لوگوں نے اسے پکڑ کر اتنے پتھر مارے کہ وہ مرگیا نبی ﷺ نے اس کے متعلق اچھے جملہ کہے اور اس کی نماز جنازہ نہ پڑھائی۔
Top