حضرت جابر انصاری کی مرویات۔
حضرت جابر ؓ سے مروی ہے کہ ایک آدمی فوت ہوگیا ہم نے اسے غسل دیا حنوط لگائی کفن پہنایا اور نماز جنازہ کے لئے نبی ﷺ کی خدمت میں لے کر حاضر ہوئے چندقدم چل کر نبی ﷺ نے پوچھا کہ اس پر کوئی قرض ہے لوگوں نے بتایا کہ دو دینار قرض ہے نبی ﷺ واپس چلے گئے حضرت ابوقتادہ نے ان کی ذمہ داری اپنے اوپر لے لی ہم نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے حضرت ابوقتادہ نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ اس کا قرض میرے ذمے ہے نبی ﷺ نے فرمایا کہ مقروض کا حق تم پر آگیا اور مرنے والا اس سے بری ہوگیا انہوں نے عرض کیا جی ہاں اس پر نبی ﷺ نے ان کی نماز جنازہ پڑھائی پھر ایک دن گزرنے کے بعد نبی ﷺ نے ان سے پوچھا کہ ان دو دیناروں کا کیا بنا انہوں نے عرض کیا کہ وہ کل ہی تو مرا ہے بہر حال اگلے دن جب وہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو عرض کیا کہ میں نے اس کا قرض ادا کردیا ہے نبی ﷺ نے فرمایا اب اس کا جسم ٹھنڈا ہوا ہے۔