مسند امام احمد - حضرت جابر انصاری کی مرویات۔ - حدیث نمبر 14012
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ حُسَيْنِ بْنِ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنِي وَهْبُ بْنُ كَيْسَانَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ وَهُوَ الْأَنْصَارِيُّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَاءَهُ جِبْرِيلُ فَقَالَ قُمْ فَصَلِّهْ فَصَلَّى الظُّهْرَ حِينَ زَالَتْ الشَّمْسُ ثُمَّ جَاءَهُ الْعَصْرَ فَقَالَ قُمْ فَصَلِّهْ فَصَلَّى الْعَصْرَ حِينَ صَارَ ظِلُّ كُلِّ شَيْءٍ مِثْلَهُ أَوْ قَالَ صَارَ ظِلُّهُ مِثْلَهُ ثُمَّ جَاءَهُ الْمَغْرِبَ فَقَالَ قُمْ فَصَلِّهْ فَصَلَّى حِينَ وَجَبَتْ الشَّمْسُ ثُمَّ جَاءَهُ الْعِشَاءَ فَقَالَ قُمْ فَصَلِّهْ فَصَلَّى حِينَ غَابَ الشَّفَقُ ثُمَّ جَاءَهُ الْفَجْرَ فَقَالَ قُمْ فَصَلِّهْ فَصَلَّى حِينَ بَرَقَ الْفَجْرُ أَوْ قَالَ حِينَ سَطَعَ الْفَجْرُ ثُمَّ جَاءَهُ مِنْ الْغَدِ لِلظُّهْرِ فَقَالَ قُمْ فَصَلِّهْ فَصَلَّى الظُّهْرَ حِينَ صَارَ ظِلُّ كُلِّ شَيْءٍ مِثْلَهُ ثُمَّ جَاءَهُ لِلْعَصْرِ فَقَالَ قُمْ فَصَلِّهْ فَصَلَّى الْعَصْرَ حِينَ صَارَ ظِلُّ كُلِّ شَيْءٍ مِثْلَيْهِ ثُمَّ جَاءَهُ لِلْمَغْرِبِ الْمَغْرِبَ وَقْتًا وَاحِدًا لَمْ يَزُلْ عَنْهُ ثُمَّ جَاءَ لِلْعِشَاءِ الْعِشَاءَ حِينَ ذَهَبَ نِصْفُ اللَّيْلِ أَوْ قَالَ ثُلُثُ اللَّيْلِ فَصَلَّى الْعِشَاءَ ثُمَّ جَاءَهُ لِلْفَجْرِ حِينَ أَسْفَرَ جِدًّا فَقَالَ قُمْ فَصَلِّهْ فَصَلَّى الْفَجْرَ ثُمَّ قَالَ مَا بَيْنَ هَذَيْنِ وَقْتٌ
حضرت جابر انصاری کی مرویات۔
حضرت جابر ؓ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کے پاس حضرت جبرائیل آئے اور عرض کیا کہ کھڑے ہو کر نماز ادا کیجیے چناچہ آپ نے زوال کے بعد نماز ظہرا دا کی پھر دوبارہ عصر کے وقت آئے اور عرض کیا کہ کھڑے ہو کر نماز ادا کیجیے چناچہ آپ نے نماز عصر ادا کی پھر وہ نماز مغرب کے وقت آئے اور عرض کیا کہ کھڑے ہو کر نماز ادا کیجیے چناچہ آپ نے غروب شفق کے بعد نماز عشاء ادا فرمائی پھر دوبارہ نماز فجر کے وقت آئے اور عرض کیا کہ کھڑے ہو کر نماز ادا کیجیے چناچہ آپ نے طلوع فجر کے وقت نماز فجر ادا کی پھر اگلے دن دوبارہ ظہر کی نماز کے وقت آئے اوعرض کیا کہ کھڑے ہو کر نماز ادا کریں چناچہ آپ نے ہر چیز کا سایہ ایک مثل ہونے پر نماز ظہرادا فرمائی پھر وہ نماز عصر کے وقت آئے اور عرض کیا کہ کھڑے ہو کر نماز ادا کریں چناچہ آپ نے ہر چیز کا سایہ دو مثل ہونے پر نماز عصر ادا فرمائی پھر وہ نماز مغرب کے وقت آئے اس کا وہی وقت تھا وہ اس سے ہٹے نہیں پھر نماز عشاء کے لئے اس وقت آئے جب نصف یا تہائی رات بیت چکی تھی نبی ﷺ نے اس وقت نماز عشاء ادا فرمائی پھر نماز فجر کے لئے اس وقت آئے جب روشنی خوب پھیل چکی تھی اور عرض کیا کہ کھڑے ہو کر نماز پڑھیے چناچہ نبی ﷺ نے نماز پڑھی اس کے بعد حضرت جبرائیل کہنے لگے کہ نمازوں کا وقت دراصل ان دو کے درمیان ہے۔
Top