مسند امام احمد - حضرت جابر انصاری کی مرویات۔ - حدیث نمبر 14248
حَدَّثَنَا حُجَيْنٌ وَيُونُسُ قَالَا حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ حَاطِبَ بْنَ أَبِي بَلْتَعَةَ كَتَبَ إِلَى أَهْلِ مَكَّةَ يَذْكُرُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَادَ غَزْوَهُمْ فَدُلَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْمَرْأَةِ الَّتِي مَعَهَا الْكِتَابُ فَأَرْسَلَ إِلَيْهَا فَأُخِذَ كِتَابُهَا مِنْ رَأْسِهَا وَقَالَ يَا حَاطِبُ أَفَعَلْتَ قَالَ نَعَمْ أَمَا إِنِّي لَمْ أَفْعَلْهُ غِشًّا لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ يُونُسُ غِشًّا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَلَا نِفَاقًا قَدْ عَلِمْتُ أَنَّ اللَّهَ مُظْهِرٌ رَسُولَهُ وَمُتِمٌّ لَهُ أَمْرَهُ غَيْرَ أَنِّي كُنْتُ عَزِيزًا بَيْنَ ظَهْرِيهِمْ وَكَانَتْ وَالِدَتِي مِنْهُمْ فَأَرَدْتُ أَنْ أَتَّخِذَ هَذَا عِنْدَهُمْ فَقَالَ لَهُ عُمَرُ أَلَا أَضْرِبُ رَأْسَ هَذَا قَالَ أَتَقْتُلُ رَجُلًا مِنْ أَهْلِ بَدْرٍ مَا يُدْرِيكَ لَعَلَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ قَدْ اطَّلَعَ عَلَى أَهْلِ بَدْرٍ فَقَالَ اعْمَلُوا مَا شِئْتُمْ
حضرت جابر انصاری کی مرویات۔
حضرت جابر ؓ سے مروی ہے کہ حضرت حاطب بن ابی بلتعہ نے ایک خط لکھ کر اہل مکہ کو متنبہ کیا کہ نبی ﷺ ان سے جہاد کا ارادہ فرما رہے ہیں نبی ﷺ نے صحابہ کو ایک عورت کا پتہ بتایا جس کے پاس وہ خط تھا اور اس کے پیچھے اپنے صحابہ کو بھیجا جنہوں نے وہ خط اس کے سر میں سے حاصل کرلیا نبی ﷺ نے فرمایا حاطب کیا تم نے ہی یہ کام کیا ہے انہوں نے عرض کی جی ہاں لیکن میں نے یہ کام اس لئے نہیں کیا کہ اللہ کے پیغمبر کو دھوکہ دے سکوں مجھے یقین ہے کہ اللہ اپنے پیغمبر کو غالب کر کے اور اپنے حکم کو پورا کر کے رہے گا البتہ بات یہ ہے کہ میں قریش میں ایک اجنبی تھا میری والدہ وہاں تھی میں چاہتا ہوں کہ ان پر یہ احسان کر دوں تاکہ وہ میری والدہ کا خیال رکھیں حضرت عمر کہنے لگے کہ میں اس کی گردن نہ اڑا دوں نبی ﷺ نے فرمایا کیا تم اہل بدر میں سے ایک آدمی کو قتل کرنا چاہتے ہو تمہیں معلوم نہیں کہ اللہ نے اہل بدر کو آسمان سے جھانک کر دیکھا اور فرمایا تم جو چاہو کرتے رہو۔
Top