مسند امام احمد - حضرت صعب بن جثامہ (رض) کی بقیہ مرویات - حدیث نمبر 16069
قَالَ عَبْد اللَّهِ حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ أَبِي مُزَاحِمٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو أُوَيْسٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أُوَيْسٍ سَمِعْتُ مِنْهُ فِي خِلَافَةِ الْمَهْدِيِّ عَنِ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ الصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ قَالَ أَهْدَيْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِمَارًا عَقِيرًا وَحْشِيًّا بِوَدَّانَ أَوْ قَالَ بِالْأَبْوَاءِ قَالَ فَرَدَّهُ عَلَيَّ فَلَمَّا رَأَى شِدَّةَ ذَلِكَ فِي وَجْهِي قَالَ إِنَّمَا رَدَدْنَاهُ عَلَيْكَ لِأَنَّا حُرُمٌ
حضرت صعب بن جثامہ ؓ کی بقیہ مرویات
حضرت صعب بن جثامہ ؓ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ میرے پاس سے گذرے، میں اس وقت مقام ابواء یاودان میں تھا، نبی ﷺ احرام کی حالت میں تھے، میں نے آپ کی خدمت میں جنگلی گدھے کا گوشت ہدیۃ پیش کیا، لیکن نبی ﷺ نے وہ مجھے واپس کردیا اور جب میرے چہرے پر غمگینی کے آثار دیکھے تو فرمایا کہ اسے واپس کرنے کی اور کوئی وجہ نہیں ہے سوائے اس کے کہ ہم محرم ہیں۔
Top