مسند امام احمد - حضرت واثلہ بن اسقع (رض) کی بقیہ حدیثیں - حدیث نمبر 16377
حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ الرَّبِيعِ قَالَ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ كَثِيرٍ الشَّامِيُّ مِنْ أَهْلِ فِلَسْطِينَ عَنِ امْرَأَةٍ مِنْهُمْ يُقَالُ لَهَا فَسِيلَةُ أَنَّهَا قَالَتْ سَمِعْتُ أَبِي يَقُولُ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَمِنَ الْعَصَبِيَّةِ أَنْ يُحِبَّ الرَّجُلُ قَوْمَهُ قَالَ لَا وَلَكِنْ مِنْ الْعَصَبِيَّةِ أَنْ يَنْصُرَ الرَّجُلُ قَوْمَهُ عَلَى الظُّلْمِ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ سَمِعْتُ مَنْ يَذْكُرُ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنَّ أَبَاهَا يَعْنِي فَسِيلَةَ وَاثِلَةُ بْنُ الْأَسْقَعِ وَرَأَيْتُ أَبِي جَعَلَ هَذَا الْحَدِيثَ فِي آخِرِ أَحَادِيثِ وَاثِلَةَ فَظَنَنْتُ أَنَّهُ أَلْحَقَهُ فِي حَدِيثِ وَاثِلَةَ
حضرت واثلہ بن اسقع ؓ کی بقیہ حدیثیں
فسیلہ نامی خاتون اپنے والد سے نقل کرتی ہیں کہ میں نے نبی ﷺ سے پوچھا یا رسول اللہ! ﷺ کیا یہ بات بھی عصبیت میں شامل ہے کہ انسان اپنی قوم سے محبت کرے؟ نبی ﷺ نے فرمایا نہیں، عصبیت یہ ہے کہ انسان ظلم کے کام پر اپنی قوم کی مدد کرے۔ امام احمد (رح) کے صاحبزادے کہتے ہیں کہ میں نے اہل علم سے سنا ہے کہ فسیلہ کے والد حضرت واثلہ ؓ تھے، پھر والد صاحب نے بھی یہ حدیث حضرت واثلہ ؓ کی مرویات کے آخر میں ذکر کی ہے اس لئے میرا خیال ہے کہ یہ حضرت واثلہ ؓ کی ہی حدیث ہے۔
Top