مسند امام احمد - حضرت عبدالرحمن بن غنم اشعری (رض) کی حدیثیں - حدیث نمبر 17314
حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ بَهْرَامٍ قَالَ سَمِعْتُ شَهْرَ بْنَ حَوْشَبٍ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ غَنْمٍ أَنَّ الدَّارِيَّ كَانَ يُهْدِي لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُلَّ عَامٍ رَاوِيَةً مِنْ خَمْرٍ فَلَمَّا كَانَ عَامَ حُرِّمَتْ فَجَاءَ بِرَاوِيَةٍ فَلَمَّا نَظَرَ إِلَيْهِ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَحِكَ قَالَ هَلْ شَعَرْتَ أَنَّهَا قَدْ حُرِّمَتْ بَعْدَكَ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفَلَا أَبِيعُهَا فَأَنْتَفِعَ بِثَمَنِهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَعَنَ اللَّهُ الْيَهُودَ انْطَلَقُوا إِلَى مَا حُرِّمَ عَلَيْهِمْ مِنْ شُحُومِ الْبَقَرِ وَالْغَنَمِ فَأَذَابُوهُ فَجَعَلُوهُ ثَمَنًا لَهُ فَبَاعُوا بِهِ مَا يَأْكُلُونَ وَإِنَّ الْخَمْرَ حَرَامٌ وَثَمَنَهَا حَرَامٌ وَإِنَّ الْخَمْرَ حَرَامٌ وَثَمَنَهَا حَرَامٌ وَإِنَّ الْخَمْرَ حَرَامٌ وَثَمَنَهَا حَرَامٌ حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ قَالَ حَدَّثَنَا شَهْرٌ عَنِ ابْنِ غَنْمٍ أَنَّ الدَّارِيَّ كَانَ يُهْدِي لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ مَعْنَاهُ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ فَأَذَابُوهُ وَجَعَلُوهُ إِهَالَةً فَبَاعُوا بِهِ مَا يَأْكُلُونَ
حضرت عبدالرحمن بن غنم اشعری ؓ کی حدیثیں
حضرت عبدالرحمن بن غنم ؓ سے مروی ہے کہ ایک داری آدمی نبی ﷺ کی خدمت میں ہر سال شراب کی ایک مشک بطور ہدیہ کے بھیجا کرتا تھا، جس سال شراب حرام ہوئی، وہ اس سال بھی ایک مشک لے کر آیا، نبی ﷺ نے اسے دیکھا تو مسکرا کر فرمایا کیا تمہیں معلوم ہے کہ تمہارے پیچھے شراب حرام ہوگئی ہے؟ اس نے کہا یا رسول اللہ! ﷺ کیا میں اسے بیچ کر اس کی قیمت سے فائدہ اٹھالوں؟ نبی ﷺ نے تین مرتبہ فرمایا اللہ کی لعنت ہو یہودیوں پر جب گائے اور بکری کی چربی کو ان پر حرام قرار دیا گیا تو انہوں نے اسے پگھلا کر اسے ثمن بنا لیا اور وہ اس کے ذریعے کھانے کی چیزیں بیچنے خریدنے لگے، پھر تین مرتبہ فرمایا یاد رکھو شراب اور اس کی قیمت حرام ہے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
Top