قرعہ ڈال کر فیصلہ کرنا
ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک بیع کے متعلق دو آدمیوں نے جھگڑا کیا، اور ان میں کسی کے پاس گواہ نہیں تھے، آپ ﷺ نے ان دونوں کو قسم کھانے کے لیے قرعہ ڈالنے کا حکم دیا خواہ انہیں یہ فیصلہ پسند ہو یا ناپسند۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الأقضیة ٢٢ (٣٦١٦) وأنظر حدیث رقم: (٢٣٢٩)، (تحفة الأشراف: ١٤٦٦٢)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٢/٤٨٩، ٥٢٤) (صحیح )
It was narrated from Abu Hurairah (RA) that two men disputed concerning a transaction, and neither of them had proof. The Messenger of Allah ﷺ commanded them to draw lots as to which of them should swear an oath, whether they liked it or not.
Top