مسند امام احمد - حضرت زبیربن عوام (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 1340
حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ مَوْلَى بَنِي هَاشِمٍ حَدَّثَنَا شَدَّادٌ يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا غَيْلَانُ بْنُ جَرِيرٍ عَنْ مُطَرِّفٍ قَالَ قُلْنَا لِلزُّبَيْرِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَا أَبَا عَبْدِ اللَّهِ مَا جَاءَ بِكُمْ ضَيَّعْتُمْ الْخَلِيفَةَ حَتَّى قُتِلَ ثُمَّ جِئْتُمْ تَطْلُبُونَ بِدَمِهِ قَالَ الزُّبَيْرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ إِنَّا قَرَأْنَاهَا عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبِي بَكْرٍ وَعُمَرَ وَعُثْمَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ وَاتَّقُوا فِتْنَةً لَا تُصِيبَنَّ الَّذِينَ ظَلَمُوا مِنْكُمْ خَاصَّةً لَمْ نَكُنْ نَحْسَبُ أَنَّا أَهْلُهَا حَتَّى وَقَعَتْ مِنَّا حَيْثُ وَقَعَتْ
حضرت زبیربن عوام ؓ کی مرویات
مطرف کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم نے حضرت زبیر ؓ سے کہا کہ اے ابو عبداللہ! آپ لوگ کس مقصد کی خاطر آئے ہیں، آپ لوگوں نے ایک خلیفہ کو ضائع کردیا یہاں تک کہ وہ شہید ہوگئے، اب آپ ان کے قصاص کا مطالبہ کر رہے ہیں؟ حضرت زبیر ؓ نے فرمایا کہ ہم نبی ﷺ، حضرت صدیق اکبر، فاروق اعظم اور حضرت عثمان غنی ؓ کے زمانے میں قرآن کریم کی یہ آیت پڑھتے تھے کہ اس آزمائش سے بچو جو خاص طور پر صرف ان لوگوں کی نہیں ہوگی جنہوں نے تم میں سے ظلم کیا ہوگا (بلکہ عمومی ہوگی) لیکن ہم یہ نہیں سمجھتے تھے کہ اس کا اطلاق ہم پر ہی ہوگا، یہاں تک کہ ہم پر یہ آزمائش آگئی۔
Top