مسند امام احمد - حضرت عبداللہ بن ابی اوفی (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 18587
حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا الشَّيْبَانِيُّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَى قَالَ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فِي شَهْرِ رَمَضَانَ فَلَمَّا غَابَتْ الشَّمْسُ قَالَ انْزِلْ يَا فُلَانُ فَاجْدَحْ لَنَا قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ عَلَيْكَ نَهَارٌ قَالَ انْزِلْ فَاجْدَحْ قَالَ فَفَعَلَ فَنَاوَلَهُ فَشَرِبَ فَلَمَّا شَرِبَ أَوْمَأَ بِيَدِهِ إِلَى الْمَغْرِبِ فَقَالَ إِذَا غَرَبَتْ الشَّمْسُ هَاهُنَا جَاءَ اللَّيْلُ مِنْ هَاهُنَا فَقَدْ أَفْطَرَ الصَّائِمُ
حضرت عبداللہ بن ابی اوفی ؓ کی مرویات
حضرت عبداللہ بن ابی اوفیٰ ؓ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی کریم ﷺ کے ہمراہ ماہ رمضان میں کسی سفر میں تھے جب سورج غروب ہوگیا تو نبی کریم ﷺ نے کسی کو حکم دیا کہ اے فلاں! اترو اور ہمارے لئے ستو گھولو، اس نے کہا یا رسول اللہ! ابھی تو دن کا کچھ حصہ باقی ہے نبی کریم ﷺ نے اسے پھر فرمایا کہ اترو اور ستو گھولو، چناچہ اس نے اس پر عمل کیا نبی کریم ﷺ نے اس کا برتن ہاتھ میں پکڑا اور اسے نوش فرمالیا اور اس کے بعد ہاتھ سے مغرب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا جب یہاں سورج غروب ہوجائے اور رات یہاں تک آجائے تو روزہ دار روزہ کھول لے۔
Top