صحیح مسلم - نماز کا بیان - حدیث نمبر 841
أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سُفْيَانَ بْنِ حَبِيبٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ حُسَيْنٍ الْمُعَلِّمِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الَّذِي يُصَلِّي قَاعِدًا،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ مَنْ صَلَّى قَائِمًا فَهُوَ أَفْضَلُ وَمَنْ صَلَّى قَاعِدًا فَلَهُ نِصْفُ أَجْرِ الْقَائِمِ،‏‏‏‏ وَمَنْ صَلَّى نَائِمًا فَلَهُ نِصْفُ أَجْرِ الْقَاعِدِ.
نماز بیٹھ کر پڑھنے والے کی لیٹ کر پڑھنے والے پر فضیلت کا بیان
عمران بن حصین ؓ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم سے بیٹھ کر نماز پڑھنے والے شخص کے بارے میں پوچھا: تو آپ نے فرمایا: جس نے کھڑے ہو کر نماز پڑھی وہ سب سے افضل ہے، اور جس نے بیٹھ کر نماز پڑھی تو اسے کھڑے ہو کر پڑھنے والے کی نماز کا آدھا ثواب ملے گا، اور جس نے لیٹ کر نماز پڑھی تو اسے بیٹھ کر پڑھنے والے کے آدھا ملے گا ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/تقصیر ال صلاة ١٧ (١١١٥)، ١٨ (١١١٦)، ١٩ (١١١٧)، سنن ابی داود/الصلاة ١٧٩ (٩٥١)، سنن الترمذی/الصلاة ١٥٨ (٣٧١)، سنن ابن ماجہ/الإقامة ١٤١ (١٢٣١)، (تحفة الأشراف: ١٠٨٣١)، مسند احمد ٤/٤٢٦، ٤٣٣، ٤٣٥، ٤٢ ٤، ٤٤٣ (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: اس سے تندرست آدمی نہیں بلکہ مریض مراد ہے کیونکہ انس ؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ کچھ لوگوں کے پاس آئے جو بیماری کی وجہ سے بیٹھ کر نماز پڑھ رہے تھے تو آپ نے فرمایا: بیٹھ کر نماز پڑھنے والے کا ثواب کھڑے ہو کر پڑھنے والے کے آدھا ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 1660
Top