مسند امام احمد - حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ - حدیث نمبر 1427
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ قَالَ قُلْتُ لِسَعْدِ بْنِ مَالِكٍ إِنَّكَ إِنْسَانٌ فِيكَ حِدَّةٌ وَأَنَا أُرِيدُ أَنْ أَسْأَلَكَ قَالَ مَا هُوَ قَالَ قُلْتُ حَدِيثُ عَلِيٍّ قَالَ فَقَالَ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِيٍّ أَمَا تَرْضَى أَنْ تَكُونَ مِنِّي بِمَنْزِلَةِ هَارُونَ مِنْ مُوسَى قَالَ رَضِيتُ ثُمَّ قَالَ بَلَى بَلَى
حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ
حضرت سعید بن مسیب رحمۃ اللہ عیہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں نے حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ سے عرض کیا کہ میں آپ سے ایک حدیث کے متعلق سوال کرنا چاہتا ہوں لیکن مجھے آپ سے پوچھتے ہوئے ڈر لگتا ہے، کیونکہ آپ کے مزاج میں حدت بہت ہے، انہوں نے فرمایا کون سی حدیث؟ میں نے پوچھا کہ جب نبی ﷺ نے غزوہ تبوک کے موقع پر اپنے نائب کے طور پر مدینہ منورہ میں حضرت علی ؓ کو چھوڑا تھا تو ان سے کیا فرمایا تھا؟ حضرت سعد ؓ نے فرمایا کہ نبی ﷺ نے فرمایا کیا تم اس بات پر خوش نہیں ہو کہ تمہیں مجھ سے وہی نسبت ہو سوائے نبوت کے جو حضرت ہارون (علیہ السلام) کو حضرت موسیٰ (علیہ السلام) سے تھی، انہوں نے کہا میں خوش ہوں، پھر دو مرتبہ کہا کیوں نہیں۔
Top