مسند امام احمد - حضرت اسامہ بن زید (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 20801
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ أَنَا يَحْيَى بْنُ قَيْسٍ الْمَازِنِيُّ قَالَ سَأَلْتُ عَطَاءً عَنْ الدِّينَارِ بِالدِّينَارِ وَبَيْنَهُمَا فَضْلٌ وَالدِّرْهَمِ بِالدِّرْهَمِ قَالَ كَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ يُحِلُّهُ فَقَالَ ابْنُ الزُّبَيْرِ إِنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ يُحَدِّثُ بِمَا لَمْ يَسْمَعْ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَلَغَ ابْنَ عَبَّاسٍ فَقَالَ إِنِّي لَمْ أَسْمَعْهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَكِنَّ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ حَدَّثَنِي أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيْسَ الرِّبَا إِلَّا فِي النَّسِيئَةِ أَوْ النُّقْرَةِ
حضرت اسامہ بن زید ؓ کی مرویات
یحییٰ بن قیس کہتے کہ میں نے عطاء سے دینار کے بدلے دینار اور درہم کے بدلے درہم کے تبالے کے متعلق پوچھا جبکہ ان کے درمیان کچھ اضافی چیز بھی ہو تو انہوں نے کہا کہ حضرت ابن عباس ؓ اسے حلال قرار دیتے ہیں اس پر حضرت عبداللہ بن زبیر ؓ نے کہا کہ ابن عباس وہ بات بیان کر رہے ہیں جو انہوں نے نبی کریم ﷺ سے خود نہیں سنی، حضرت ابن عباس ؓ کو معلوم ہوا تو انہوں نے فرمایا یہ چیز میں نے براہ راست نبی کریم ﷺ سے نہیں سنی ہے، البتہ حضرت اسامہ بن زید ؓ نے مجھے بتایا ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا سود کا تعلق تو ادھار یا تاخیر سے ہوتا ہے۔
Top