مسند امام احمد - حضرت عیاش بن ابی ربیعہ کی حدیث۔ - حدیث نمبر 4615
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ،‏‏‏‏ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ وَاللَّفْظُ لِمُحَمَّدٍ،‏‏‏‏ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ،‏‏‏‏ عَنْ مَالِكٍ،‏‏‏‏ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ،‏‏‏‏ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ،‏‏‏‏ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ جَاءَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبِهِ أَثَرُ الصُّفْرَةِ، ‏‏‏‏‏‏فَسَأَلَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏فَأَخْبَرَهُ أَنَّهُ تَزَوَّجَ امْرَأَةً مِنْ الْأَنْصَارِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ كَمْ سُقْتَ إِلَيْهَا ؟قَالَ:‏‏‏‏ زِنَةَ نَوَاةٍ مِنْ ذَهَبٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ أَوْلِمْ وَلَوْ بِشَاةٍ.
سونے کی ایک کھجور کی گٹھلی کے وزن کے برابر کے بقدر نکاح کرنا
انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ عبدالرحمٰن بن عوف ؓ نبی اکرم کے پاس آئے تو ان پر زردی کا اثر تھا، رسول اللہ نے ان سے اس بارے میں پوچھا تو انہوں نے آپ کو بتایا کہ انہوں نے ایک انصاری عورت سے شادی کرلی ہے، رسول اللہ نے فرمایا: کتنا مہر دیا ہے اسے؟ انہوں نے کہا: ایک نوا ۃ (کھجور کی گٹھلی) برابر سونا ١ ؎ رسول اللہ نے فرمایا: ولیمہ ٢ ؎ کرو چاہے ایک بکری سے ہی کیوں نہ ہو ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/البیوع ١ (٢٠٤٩)، ومناقب الأنصار ٣ (٣٧٨١)، ٥٠ والنکاح ٧ (٥٠٧٢)، ٤٩ (٥١٣٨)، ٥٤ (٥١٥٣)، ٥٦ (٥١٥٥)، ٦٨ (٥١٦٧)، الأدب ٦٧ (٦٠٨٢)، الدعوات ٥٣ (٦٣٨٦)، (تحفة الأشراف: ٧٣٦)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/النکاح ١٣ (١٤٢٧)، سنن ابی داود/النکاح ٣٠ (٢١٩٠)، سنن الترمذی/النکاح ١٠ (١٠٩٤)، سنن ابن ماجہ/النکاح ٢٤ (١٩٠٧)، مسند احمد (٣/١٦٥، ١٩٠، ١٩٠، ٢٠٥، ٢٧١)، سنن الدارمی/الأطعمة ٢٨ (٢١٠٨)، النکاح ٢٢ (٢٢٥٠) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: اہل حساب کی اصطلاح میں نوا ۃ پانچ درہم کے وزن کو کہتے ہیں۔ ٢ ؎: یہ بات آپ نے عبدالرحمٰن بن عوف رضی الله عنہ کی مالی حیثیت دیکھ کر کہی تھی کہ ولیمہ میں کم سے کم ایک بکری ضرور ہو اس سے اس بات پر استدلال درست نہیں کہ ولیمہ میں گوشت ضروری ہے کیونکہ آپ ﷺ نے صفیہ رضی الله عنہا کے ولیمہ میں ستو اور کھجور ہی پر اکتفا کیا تھا۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 3351
Top