صحیح مسلم - قسموں کا بیان - حدیث نمبر 2123
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قال:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قال:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ ثَابِتٍ وَقَتَادَةَ، ‏‏‏‏‏‏وَحُمَيْدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَنَسٍ أَنَّهُ قَالَ:‏‏‏‏ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي بِنَا إِذْ جَاءَ رَجُلٌ فَدَخَلَ الْمَسْجِدَ وَقَدْ حَفَزَهُ النَّفَسُ فَقَالَ:‏‏‏‏ اللَّهُ أَكْبَرُ، ‏‏‏‏‏‏الْحَمْدُ لِلَّهِ حَمْدًا كَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَكًا فِيهِ فَلَمَّا قَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاتَهُ قَالَ:‏‏‏‏ أَيُّكُمُ الَّذِي تَكَلَّمَ بِكَلِمَاتٍفَأَرَمَّ الْقَوْمُ قَالَ:‏‏‏‏ إِنَّهُ لَمْ يَقُلْ بَأْسًا قَالَ:‏‏‏‏ أَنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ جِئْتُ وَقَدْ حَفَزَنِي النَّفَسُ فَقُلْتُهَا قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ لَقَدْ رَأَيْتُ اثْنَيْ عَشَرَ مَلَكًا يَبْتَدِرُونَهَا أَيُّهُمْ يَرْفَعُهَا.
تکبیر تحریمہ اور قرأت کے درمیان ایک ذکر خداوندی
انس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ہمیں نماز پڑھا رہے تھے کہ اتنے میں ایک شخص آیا، اور مسجد میں داخل ہوا اس کی سانس پھول گئی تھی، تو اس نے اللہ أكبر الحمد لله حمدا کثيرا طيبا مبارکا فيه اللہ بہت بڑا ہے، اللہ کے لیے بہت زیادہ تعریفیں ہیں ایسی تعریف جو پاکیزہ بابرکت ہو کہا، تو جب رسول اللہ نے اپنی نماز پوری کرلی تو پوچھا: یہ کلمے کس نے کہے تھے؟ لوگ خاموش رہے، تو آپ نے فرمایا: اس نے کوئی قابل حرج بات نہیں کہی ، تو اس شخص نے کہا: میں نے اے اللہ کے رسول! میں آیا اور میری سانس پھول رہی تھی تو میں نے یہ کلمات کہے، تو نبی اکرم نے فرمایا: میں نے بارہ فرشتوں کو دیکھا سب جھپٹ رہے تھے کہ اسے کون اوپر لے جائے ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/المساجد ٢٧ (٦٠٠)، سنن ابی داود/الصلاة ١٢١ (٧٦٣)، (تحفة الأشراف: ٣١٣، ٦١٢، ١١٥٧)، مسند احمد ٣/١٦٧، ١٦٨، ١٨٨، ٢٥٢ (صحیح )
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 901
Top