مسند امام احمد - حضرت رویفع بن ثاب انصاری (رض) کی حدیثیں - حدیث نمبر 16387
أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا ضَمْرَةُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي زُرْعَةَ السَّيْبَانِيِّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي سُكَيْنَةَ رَجُلٍ مِنَ الْمُحَرَّرِينَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْرَجُلٍ مَنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ لَمَّا أَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِحَفْرِ الْخَنْدَقِ، ‏‏‏‏‏‏عَرَضَتْ لَهُمْ صَخْرَةٌ حَالَتْ بَيْنَهُمْ وَبَيْنَ الْحَفْرِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَخَذَ الْمِعْوَلَ، ‏‏‏‏‏‏وَوَضَعَ رِدَاءَهُ نَاحِيَةَ الْخَنْدَقِ وَقَالَ:‏‏‏‏ وَتَمَّتْ كَلِمَتُ رَبِّكَ صِدْقًا وَعَدْلا لا مُبَدِّلَ لِكَلِمَاتِهِ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ سورة الأنعام آية 115،‏‏‏‏ فَنَدَرَ ثُلُثُ الْحَجَرِ، ‏‏‏‏‏‏وَسَلْمَانُ الْفَارِسِيُّ قَائِمٌ يَنْظُرُ، ‏‏‏‏‏‏فَبَرَقَ مَعَ ضَرْبَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَرْقَةٌ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ ضَرَبَ الثَّانِيَةَ، ‏‏‏‏‏‏وَقَالَ:‏‏‏‏ وَتَمَّتْ كَلِمَتُ رَبِّكَ صِدْقًا وَعَدْلا لا مُبَدِّلَ لِكَلِمَاتِهِ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ سورة الأنعام آية 115،‏‏‏‏ فَنَدَرَ الثُّلُثُ الْآخَرُ، ‏‏‏‏‏‏فَبَرَقَتْ بَرْقَةٌ، ‏‏‏‏‏‏فَرَآهَا سَلْمَانُ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ ضَرَبَ الثَّالِثَةَ، ‏‏‏‏‏‏وَقَالَ:‏‏‏‏ وَتَمَّتْ كَلِمَتُ رَبِّكَ صِدْقًا وَعَدْلا لا مُبَدِّلَ لِكَلِمَاتِهِ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ سورة الأنعام آية 115،‏‏‏‏ فَنَدَرَ الثُّلُثُ الْبَاقِي،‏‏‏‏ وَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏فَأَخَذَ رِدَاءَهُ وَجَلَسَ قَالَ سَلْمَانُ:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ رَأَيْتُكَ حِينَ ضَرَبْتَ مَا تَضْرِبُ ضَرْبَةً إِلَّا كَانَتْ مَعَهَا بَرْقَةٌ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ يَا سَلْمَانُ رَأَيْتَ ذَلِكَ ؟ فَقَالَ:‏‏‏‏ إِي وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقِّ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ:‏‏‏‏ فَإِنِّي حِينَ ضَرَبْتُ الضَّرْبَةَ الْأُولَى رُفِعَتْ لِي مَدَائِنُ كِسْرَى وَمَا حَوْلَهَا وَمَدَائِنُ كَثِيرَةٌ، ‏‏‏‏‏‏حَتَّى رَأَيْتُهَا بِعَيْنَيَّ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ لَهُ:‏‏‏‏ مَنْ حَضَرَهُ مِنْ أَصْحَابِهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَفْتَحَهَا عَلَيْنَا وَيُغَنِّمَنَا دِيَارَهُمْ، ‏‏‏‏‏‏وَيُخَرِّبَ بِأَيْدِينَا بِلَادَهُمْ، ‏‏‏‏‏‏فَدَعَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذَلِكَ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ ضَرَبْتُ الضَّرْبَةَ الثَّانِيَةَ، ‏‏‏‏‏‏فَرُفِعَتْ لِي مَدَائِنُ قَيْصَرَ وَمَا حَوْلَهَا، ‏‏‏‏‏‏حَتَّى رَأَيْتُهَا بِعَيْنَيَّ، ‏‏‏‏‏‏قَالُوا:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَفْتَحَهَا عَلَيْنَا وَيُغَنِّمَنَا دِيَارَهُمْ وَيُخَرِّبَ بِأَيْدِينَا بِلَادَهُمْ فَدَعَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذَلِكَ ثُمَّ ضَرَبْتُ الثَّالِثَةَ، ‏‏‏‏‏‏فَرُفِعَتْ لِي مَدَائِنُ الْحَبَشَةِ وَمَا حَوْلَهَا مِنَ الْقُرَى حَتَّى رَأَيْتُهَا بِعَيْنَيَّ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ عِنْدَ ذَلِكَ دَعُوا الْحَبَشَةَ مَا وَدَعُوكُمْ، ‏‏‏‏‏‏وَاتْرُكُوا التُّرْكَ مَا تَرَكُوكُمْ.
ترکی اور حبشی لوگوں کے ساتھ جہاد سے متعلق
ایک صحابی رسول رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم نے صحابہ کو خندق کھودنے کا حکم دیا تو ایک چٹان نمودار ہوئی جو ان کی کھدائی میں رکاوٹ بن گئی۔ تو رسول اللہ اٹھے، کدال پکڑی اپنی چادر خندق کے ایک کنارے رکھی، اور آیت تمت کلمة ربک صدقا وعدلا لا مبدل لکلماته وهو السميع العليم پڑھ کر کدال چلائی تو ایک تہائی پتھر ٹوٹ کر گرگیا، سلمان فارسی ؓ کھڑے دیکھ رہے تھے۔ آپ کے کدال چلائی، ایک چمک پیدا ہوئی پھر آپ نے آیت: ‏تمت کلمة ربک صدقا وعدلا لا مبدل لکلماته وهو السميع العليم‏ پڑھ کر دوبارہ کدال چلائی تو دوسرا تہائی حصہ ٹوٹ کر الگ ہوگیا پھر دوبارہ چمک پیدا ہوئی، سلمان نے پھر اسے دیکھا۔ پھر آپ نے آیت: تمت کلمة ربک صدقا وعدلا لا مبدل لکلماته وهو السميع العليم پڑھ کر تیسری ضرب لگائی تو باقی تیسرا تہائی حصہ بھی الگ ہوگیا۔ رسول اللہ خندق سے نکل آئے، اپنی چادر لی اور تشریف فرما ہوئے، سلمان فارسی ؓ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! جب آپ نے ضرب لگائی تو میں نے آپ کو دیکھا، جب بھی آپ نے ضرب لگائی آپ کی ضرب کے ساتھ ایک چمک پیدا ہوئی، رسول اللہ فرمایا: سلمان! تم نے یہ دیکھا؟ انہوں نے کہا: اللہ کے رسول جی ہاں! قسم اس ذات کی جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا (میں نے ایسا ہی دیکھا ہے) آپ نے فرمایا: جب میں نے پہلی ضرب لگائی تو مجھے (پردے اٹھا کر) فارس کے شہر اور اس کے اطراف کے دیہات اور دوسرے بہت سے شہر دکھائے گئے میں نے انہیں اپنی آنکھوں سے خود دیکھا ، اس وقت آپ کے جو صحابہ وہاں موجود تھے انہوں نے کہا: اللہ کے رسول! آپ اللہ سے دعا فرما دیں کہ اللہ تعالیٰ ان پر ہمیں فتح نصیب فرمائے اور ان کا ملک ہمیں بطور غنیمت عطا کرے، اور ان کے شہر ہمارے ہاتھوں ویران و برباد کرے، تو رسول اللہ نے اس کی دعا فرما دی، پھر جب میں نے دوسری ضرب لگائی تو پردے اٹھا کر مجھے قیصر کے شہر اور اس کے اطراف (کے قصبات و دیہات) دکھائے گئے (کہ یہ سب تمہیں ملنے والے ہیں) میں نے اپنی آنکھوں سے انہیں دیکھا ہے، لوگوں نے کہا: اللہ کے رسول! آپ اللہ تعالیٰ سے دعا فرما دیں کہ ان ممالک کو فتح کرنے میں وہ ہماری مدد فرمائے اور وہ علاقے ہمیں غنیمت میں ملیں اور ان کے شہر ہمارے ہاتھوں تباہ و برباد ہوں تو رسول اللہ نے اس کی بھی دعا فرمائی، پھر جب میں نے تیسری ضرب لگائی، تو مجھے ملک حبشہ کے شہر اور گاؤں دکھائے گئے، میں نے فی الحقیقت انہیں اپنی آنکھوں سے دیکھا، اس موقع پر آپ نے یوں فرمایا: حبشہ کو چھوڑ دو جب تک وہ تمہیں چھوڑے رکھیں اور ترک کو چھوڑ دو جب تک کہ وہ تمہیں چھوڑے رہیں (لیکن اگر وہ تم سے ٹکرائیں تو تم بھی ان سے ٹکراؤ اور انہیں شکست دو ) ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الملاحم ٨ (٤٣٠٢) مختصرا، (تحفة الأشراف: ١٥٦٨٩) (حسن )
قال الشيخ الألباني: حسن
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 3176
Top