صحیح مسلم - حج کا بیان - حدیث نمبر 5225
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ الْكُوفِيُّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ فُضَيْلٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ هَارُونَ بْنِ عَنْتَرَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ، ‏‏‏‏‏‏عَنِالْأَسْوَدِ، ‏‏‏‏‏‏وَعَلْقَمَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَا:‏‏‏‏ دَخَلْنَا عَلَى عَبْدِ اللَّهِ نِصْفَ النَّهَارِ فَقَالَ:‏‏‏‏ إِنَّهُ سَيَكُونُ أُمَرَاءُ يَشْتَغِلُونَ عَنْ وَقْتِ الصَّلَاةِ فَصَلُّوا لِوَقْتِهَا ثُمَّقَامَ فَصَلَّى بَيْنِي وَبَيْنَهُ فَقَالَ:‏‏‏‏ هَكَذَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَعَلَ.
جس وقت تین آدمی موجود ہوں تو مقتدی اور امام کس طرف کھڑے ہوں؟
اسود اور علقمہ دونوں کہتے ہیں کہ ہم دوپہر میں عبداللہ بن مسعود ؓ کے پاس آئے، تو انہوں نے کہا: عنقریب امراء نماز کے وقت سے غافل ہوجائیں گے، تو تم لوگ نمازوں کو ان کے وقت پر ادا کرنا، پھر وہ اٹھے اور میرے اور ان کے درمیان کھڑے ہو کر نماز پڑھائی، پھر کہا: میں نے رسول اللہ کو اسی طرح کرتے ہوئے دیکھا ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الصلاة ٧١ (٦١٣)، مسند احمد ١/٤٢٤، ٤٥١، ٤٥٥، ٤٥٩، (تحفة الأشراف: ٩١٧٣) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: اہل علم کی ایک جماعت جن میں امام شافعی بھی شامل ہیں نے ذکر کیا ہے کہ یہ حدیث منسوخ ہے کیونکہ عبداللہ بن مسعود ؓ نے آپ ﷺ سے اسے مکہ میں سیکھا تھا، اس میں تطبیق کے ساتھ اور دوسری باتیں بھی تھیں جو اب متروک ہیں، یہ بھی منجملہ انہیں میں سے ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 799
Top