مسند امام احمد - حضرت ام سلمہ کی مرویات - حدیث نمبر 13608
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَرْبٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ حَجَّاجٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ طَاوُسٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ ابْنِ عَبَّاسِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ الْعُمْرَى جَائِزَةٌ لِمَنْ أُعْمِرَهَا وَالرُّقْبَى جَائِزَةٌ لِمَنْ أُرْقِبَهَا وَالْعَائِدُ فِي هِبَتِهِ كَالْعَائِدِ فِي قَيْئِهِ.
اس حدیث میں ابوزبیر پر جو اختلاف کیا گیا ہے اس کا تذکرہ
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: عمریٰ ١ ؎ لاگو ہوگا، اور وہ اسی کا حق ہوگا جسے وہ عمریٰ کیا گیا ہے، اور رقبیٰ لاگو ہوگا، اور یہ اسی کا ہوگا جسے وہ رقبیٰ کیا گیا ہو اور اپنا ہبہ کر کے واپس لینے والا قے کر کے چاٹنے والے کی طرح ہے ۔
تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم: ٣٧٣٩ (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: زمانۂ جاہلیت کا عمریٰ یہ تھا کہ گھر یا زمین کسی کو صرف زندگی بھر کے لیے دی جاتی تھی، لیکن اسلام میں اب وہ اس کی موت کے بعد اس کے وارثین کے اندر منتقل ہوجائے گی، ہبہ کرنے والے کو واپس نہ ہوگی۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 3710
Top