مسند امام احمد - حضرت نعیم بن ھمارغطفانی (رض) کی حدیثیں - حدیث نمبر 21439
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ وَاللَّفْظُ لَهُ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ ابْنِ الْقَاسِمِ، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ حَدَّثَنِيمَالِكٌ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَائِشَةَ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ الْحَارِثَ بْنَ هِشَامٍ سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ كَيْفَ يَأْتِيكَ الْوَحْيُ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ أَحْيَانًا يَأْتِينِي فِي مِثْلِ صَلْصَلَةِ الْجَرَسِ وَهُوَ أَشَدُّهُ عَلَيَّ فَيَفْصِمُ عَنِّي وَقَدْ وَعَيْتُ مَا قَالَ وَأَحْيَانًا يَتَمَثَّلُ لِي الْمَلَكُ رَجُلًا فَيُكَلِّمُنِي فَأَعِي مَا يَقُولُقَالَتْ عَائِشَةُ وَلَقَدْ رَأَيْتُهُ يَنْزِلُ عَلَيْهِ فِي الْيَوْمِ الشَّدِيدِ الْبَرْدِ فَيَفْصِمُ عَنْهُ وَإِنَّ جَبِينَهُ لَيَتَفَصَّدُ عَرَقًا.
فضائل قرآن کریم
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ حارث بن ہشام ؓ نے رسول اللہ سے پوچھا: آپ پر وحی کیسے آتی ہے؟ تو رسول اللہ نے فرمایا: کبھی میرے پاس گھنٹی کی آواز کی شکل میں آتی ہے، اور یہ قسم میرے اوپر سب سے زیادہ سخت ہوتی ہے، پھر وہ بند ہوجاتی ہے اور جو وہ کہتا ہے میں اسے یاد کرلیتا ہوں، اور کبھی میرے پاس فرشتہ آدمی کی شکل میں آتا ہے ١ ؎ اور مجھ سے باتیں کرتا ہے، اور جو کچھ وہ کہتا ہے میں اسے یاد کرلیتا ہوں ، ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ میں نے کڑکڑاتے جاڑے میں آپ پر وحی اترتے دیکھا، پھر وہ بند ہوتی اور حال یہ ہوتا کہ آپ کی پیشانی سے پسینہ بہہ رہا ہوتا۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/بدء الوحي ٢ (٢)، سنن الترمذی/المناقب ٧ (٣٦٣٤)، (تحفة الأشراف: ١٧١٥٢)، موطا امام مالک/القرآن ٤ (٧)، مسند احمد ٦/٢٥٦ (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: یتمثل لي الملک رجلاً میں رَجَلاً منصوب بنزع الخافض ہے، تقدیر یوں ہوگی یتمثل لي الملک صورۃ رجل، صور ۃ جو مضاف تھا حذف کردیا گیا ہے، اور رجل جو مضاف الیہ کو مضاف کا اعراب دے دیا گیا ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 934
Top