صحیح مسلم - جنازوں کا بیان - حدیث نمبر 26003
حَدَّثَنَا مُجَاهِدُ بْنُ مُوسَى،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل،‏‏‏‏ عَنْ مَعْمَرٍ،‏‏‏‏ عَنْ الزُّهْرِيِّ،‏‏‏‏ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ لَا يَبِيعَنَّ حَاضِرٌ لِبَادٍ،‏‏‏‏ وَلَا تَنَاجَشُوا،‏‏‏‏ وَلَا يُسَاوِمْ الرَّجُلُ عَلَى سَوْمِ أَخِيهِ،‏‏‏‏ وَلَا يَخْطُبْ عَلَى خِطْبَةِ أَخِيهِ،‏‏‏‏ وَلَا تَسْأَلِ الْمَرْأَةُ طَلَاقَ أُخْتِهَا لِتَكْتَفِئَ مَا فِي إِنَائِهَا وَلِتُنْكَحَ،‏‏‏‏ فَإِنَّمَا لَهَا مَا كَتَبَ اللَّهُ لَهَا.
اپنے بھائی کے نرخ پر نرخ لگانے سے متعلق
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: کوئی شہری کسی دیہاتی کا مال ہرگز نہ بیچے، اور نہ بھاؤ پر بھاؤ بڑھانے کا کام کرو، اور نہ آدمی اپنے (مسلمان) بھائی کے بھاؤ پر بھاؤ لگائے، اور نہ (مسلمان) بھائی کی شادی کے پیغام پر پیغام بھیجے اور نہ عورت اپنی سوکن کی طلاق کا مطالبہ کرے تاکہ جو اس کے برتن میں ہے اسے بھی اپنے لیے انڈیل لے (یعنی جو اس کی قسمت میں تھا وہ اسے مل جائے) بلکہ (بلا مطالبہ و شرط) نکاح کرے، کیونکہ اسے وہی ملے گا جو اس کی قسمت میں اللہ تعالیٰ نے لکھا ہے ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الشروط ١١ (٢٧٢٣)، صحیح مسلم/النکاح ٦ (١٤١٣)، (تحفة الأشراف: ١٣٢٧١)، ویأتي عند المؤلف: ٤٥١١) مسند احمد (٢/٢٧٤، ٤٨٧) (صحیح )
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 4502
Top