مشکوٰۃ المصابیح - ڈرانے اور نصیحت کرنے کا بیان - حدیث نمبر 37
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مَالِكٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سُمَيٍّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي صَالِحٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ مَنِ اغْتَسَلَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ غُسْلَ الْجَنَابَةِ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ رَاحَ فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ بَدَنَةً، ‏‏‏‏‏‏وَمَنْ رَاحَ فِي السَّاعَةِ الثَّانِيَةِ فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ بَقَرَةً، ‏‏‏‏‏‏وَمَنْ رَاحَ فِي السَّاعَةِ الثَّالِثَةِ فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ كَبْشًا، ‏‏‏‏‏‏وَمَنْ رَاحَ فِي السَّاعَةِ الرَّابِعَةِ فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ دَجَاجَةً، ‏‏‏‏‏‏وَمَنْ رَاحَ فِي السَّاعَةِ الْخَامِسَةِ فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ بَيْضَةً، ‏‏‏‏‏‏فَإِذَا خَرَجَ الْإِمَامُ حَضَرَتِ الْمَلَائِكَةُ يَسْتَمِعُونَ الذِّكْرَ.
جمعہ کے دن کس وقت نماز کیلئے جانا افضل ہے؟
ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا: جس نے جمعہ کے دن غسل جنابت کے مانند (خوب اہتمام سے) غسل کیا، پھر وہ (جمعہ میں شریک ہونے کے لیے) پہلی ساعت (گھڑی) میں مسجد گیا، تو گویا اس نے ایک اونٹ اللہ کی راہ میں پیش کیا، اور جو شخص اس کے بعد والی گھڑی میں گیا، تو گویا اس نے ایک گائے پیش کی، اور جو تیسری گھڑی میں گیا، تو گویا اس نے ایک مینڈھا پیش کیا، اور جو چوتھی گھڑی میں گیا، تو گویا اس نے ایک مرغی پیش کی، اور جو پانچویں گھڑی میں گیا، تو گویا اس نے ایک انڈا پیش کیا، اور جب امام (خطبہ دینے کے لیے) نکل آتا ہے تو فرشتے مسجد کے اندر آجاتے ہیں، اور خطبہ سننے لگتے ہیں ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الجمعة ٤ (٨٨١)، ٣١ (٩٢٩)، صحیح مسلم/الجمعة ٢ (٨٥٠)، سنن ابی داود/الطھارة ١٢٩ (٣٥١)، سنن الترمذی/الصلاة ٢٤١ (الجمعة ٦) (٤٩٩)، موطا امام مالک/الجمعة ١ (١)، مسند احمد ٢/٤٦٠، سنن الدارمی/الصلاة ١٩٣ (١٥٨٥) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: یعنی نام درج کرنے والا رجسٹر بند کردیتے ہیں، اس میں نماز جمعہ کے لیے جلد سے جلد جانے کی ترغیب و فضیلت کا بیان ہے، جو جتنی جلدی جائے گا اتنا ہی زیادہ ثواب کا مستحق ہوگا۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 1388
Top