سنن النسائی - کتاب ایمان اور اس کے ارکان - حدیث نمبر 5000
أَخْبَرَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مَنْصُورِ بْنِ سَعْدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مَيْمُونِ بْنِ سِيَاهٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْأَنَسٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ مَنْ صَلَّى صَلَاتَنَا،‏‏‏‏ وَاسْتَقْبَلَ قِبْلَتَنَا،‏‏‏‏ وَأَكَلَ ذَبِيحَتَنَا فَذَلِكُمُ الْمُسْلِمُ.
مسلمان کی صفت سے متعلق
انس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: جو ہمارے جیسی نماز پڑھے، ہمارے قبلے کی طرف رخ کرے اور ہمارا ذبیحہ کھائے تو وہ مسلمان ہے ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الصلاة ٢٨ (٣٩١)، (تحفة الأشراف: ١٦٢٠) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: یہ اعمال اسلام کے مظاہر اور شرائط ہیں۔ یہ حقیقی بھی ہوسکتے ہیں اور بناوٹی بھی، اگر حقیقی ہوں گے تو یہ ایمان کامل کے مظاہر ہوں گے، اور اگر بناوٹی ہوں گے تو نفاقاً ہوگا، اس حدیث کا یہ مطلب ہرگز نہ لیا جائے کہ جو صرف ان چند متعین اور خاص اعمال کو انجام دے لے وہ مسلمان ہوگیا، یہ باتیں خاص طور پر اس وقت کے یہود و نصاریٰ کے تناظر میں کہی گئی ہیں کیونکہ وہ مسلمانوں کی طرح نماز نہیں پڑھتے تھے، مسلمانوں کے قبلے کی طرف نماز نہیں پڑھتے تھے، اور نہ ہی مسلمانوں کا ذبیحہ کھاتے تھے۔ آج کل کی دیگر غیر مسلم قومیں بھی ایسا نہیں کرتیں، اور بعض نام نہاد مسلمان ان سب اعمال کو انجام دے کر بھی شرک میں مبتلا ہیں تو یہ بھی مسلم نہیں ہیں۔ مگر ان کے ساتھ حرب و مقاطعہ جیسے معاملات سو فیصد اس طرح نہیں کیے جائیں گے جس طرح کھلم کھلا کفار و مشرکین کے ساتھ کیے جاتے ہیں، ان کے لیے دعوت الی الحق اور وعظ و نصیحت ہوگی جب کہ یہود و نصاریٰ اور ہنود و مشرکین کے ساتھ جہاد و قتال ہوگا۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 4997
It was narrated that Anas said: "The Messenger of Allah(صلی اللہ علیہ وسلم) said: Whoever prays as we pray, turns to face the same Qiblah as us and eats our slaughtered animals, that is a Muslim.
Top