لوگوں کے سامنے احادیث بیان کرنے کی فضیلت
عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم کو فرماتے ہوئے سنا: اللہ اس شخص کو تروتازہ (اور خوش) رکھے جس نے مجھ سے کوئی بات سنی پھر اس نے اسے جیسا کچھ مجھ سے سنا تھا ہوبہو دوسروں تک پہنچا دیا کیونکہ بہت سے لوگ جنہیں بات (حدیث) پہنچائی جائے پہنچانے والے سے کہیں زیادہ بات کو توجہ سے سننے اور محفوظ رکھنے والے ہوتے ہیں ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١ - یہ حدیث حسن صحیح ہے، ٢ - اس حدیث کو عبدالملک بن عمیر نے عبدالرحمٰن بن عبداللہ کے واسطہ سے بیان کیا۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/المقدمة ١٨ (٢٣٢) (تحفة الأشراف: ٩٣٦١) (صحیح )
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (232)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2657
Top