سنن الترمذی - طلاق اور لعان کا بیان - حدیث نمبر 1196
حدیث نمبر: 1196
قَالَتْ قَالَتْ زَيْنَبُ:‏‏‏‏ فَدَخَلْتُ عَلَى زَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ، حِينَ تُوُفِّيَ أَخُوهَا، ‏‏‏‏‏‏فَدَعَتْ بِطِيبٍ فَمَسَّتْ مِنْهُ، ‏‏‏‏‏‏ثُمّ قَالَتْ:‏‏‏‏ وَاللَّهِ مَا لِي فِي الطِّيبِ مِنْ حَاجَةٍ غَيْرَ أَنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ لَا يَحِلُّ لِامْرَأَةٍ تُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ، ‏‏‏‏‏‏أَنْ تُحِدَّ عَلَى مَيِّتٍ فَوْقَ ثَلَاثِ لَيَالٍ إِلَّا عَلَى زَوْجٍ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا .
جس کا خاوند فوت ہوجائے اس کی عدت
(دوسری حدیث یہ ہے) زینب کہتی ہیں: پھر میں زینب بنت جحش ؓ کے پاس آئی جس وقت ان کے بھائی کا انتقال ہوا تو انہوں نے خوشبو منگائی اور اس میں سے لگایا پھر کہا: اللہ کی قسم! مجھے خوشبو کی ضرورت نہیں تھی، لیکن میں نے رسول اللہ کو فرماتے سنا ہے: اللہ اور آخرت پر ایمان رکھنے والی عورت کے لیے جائز نہیں ہے کہ کسی میت پر تین رات سے زیادہ سوگ کرے سوائے اپنے شوہر کے، وہ اس پر چار ماہ دس دن سوگ کرے گی ۔
تخریج دارالدعوہ: انظر ما قبلہ ( تحفة الأشراف: ١٥٨٧٩) (صحیح)
قال الشيخ الألباني: صحيح، الإرواء (2114)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1196
Top