مشکوٰۃ المصابیح - لوگوں میں تغیر وتبدل کا بیان - حدیث نمبر 3165
حدیث نمبر: 1188
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي زِيَادٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَخِي ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَمِّهِ، عَنْسَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ إِنَّ الْمَرْأَةَ كَالضِّلَعِ إِنْ ذَهَبْتَ تُقِيمُهَا كَسَرْتَهَا، ‏‏‏‏‏‏وَإِنْ تَرَكْتَهَا اسْتَمْتَعْتَ بِهَا عَلَى عِوَجٍ . قَالَ:‏‏‏‏ وَفِي الْبَاب، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي ذَرٍّ، ‏‏‏‏‏‏وَسَمُرَةَ، ‏‏‏‏‏‏وَعَائِشَةَ. قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ، ‏‏‏‏‏‏مِنْ هَذَا الْوَجْهِ.
عورتوں کے ساتھ حسن سلوک
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: عورت کی مثال پسلی کی ہے ١ ؎ اگر تم اسے سیدھا کرنے لگو گے تو توڑ دو گے اور اگر اسے یوں ہی چھوڑے رکھا تو ٹیڑھ کے باوجود تم اس سے لطف اندوز ہو گے ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١- ابوہریرہ کی حدیث اس سند سے حسن صحیح غریب ہے اور اس کی سند جید ہے، ٢- اس باب میں ابوذر، سمرہ، اور ام المؤمنین عائشہ ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الرضاع ١٨ (١٤٦٨)، ( تحفة الأشراف: ١٣٢٤٧) (صحیح) وأخرجہ کل من: صحیح البخاری/النکاح ٧٩ (٥١٨٤)، صحیح مسلم/الرضاع (المصدر المذکور)، مسند احمد (٢/٤٢٨، ٤٤٩، ٥٣٠)، سنن الدارمی/النکاح ٣٥ (٢٢٦٨) من غیر ہذا الوجہ۔
وضاحت: ١ ؎: یعنی عورتوں کی خلقت ہی میں کچھ ایسی بات ہے، لہٰذا جس فطرت پر وہ پیدا کی گئیں ہیں اس سے انہیں بدلا نہیں جاسکتا۔ اس لیے ان باتوں کا لحاظ کر کے ان کے ساتھ تعلقات رکھنے چاہئیں تاکہ معاشرتی زندگی سکون اور آرام و چین کی ہو۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، التعليق الرغيب (3 / 72 - 73)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1188
Top