سنن الترمذی - گواہیوں کا بیان - حدیث نمبر 2348
حدیث نمبر: 2348
حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ الدُّورِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ الْمُقْرِئُ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ، عَنْ شُرَحْبِيلَ بْنِ شَرِيكٍ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبُلِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ قَدْ أَفْلَحَ مَنْ أَسْلَمَ وَكَانَ رِزْقُهُ كَفَافًا وَقَنَّعَهُ اللَّهُ ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
گزارے کے لائق روزی پر صبر کرنا
عبداللہ بن عمرو ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: کامیاب ہوا وہ شخص جس نے اسلام قبول کیا اور بقدر «کفاف» اسے روزی حاصل ہوئی اور اللہ نے اسے (اپنے دئیے ہوئے پر) «قانع» بنادیا ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الزکاة ٤٣ (١٠٥٤)، سنن ابن ماجہ/الزہد ٩ (٤١٣٨) (تحفة الأشراف: ٨٨٤٨)، و مسند احمد (٢/١٦٨، ١٧٣) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: آخرت کی کامیابی کا دارومدار صرف اور صرف اسلام ہے، اگر بدقسمتی سے کسی کا دامن دولت اسلام سے خالی رہا تو دنیا بھر کے خزانے اسے اخروی کامیابی سے ہمکنار نہیں کرسکتے، اسی طرح بقدر ضرورت اور برابر سرابر والی زندگی میں جو امن و سکون میسر ہے وہ زیادہ سے زیادہ دولت کمانے کی خواہش رکھنے والے انسان کو کبھی حاصل نہیں ہوسکتی، گویا بقدر کفاف روزی کے ساتھ قناعت و استغنا کامل جانا امن و سکون کی ضمانت ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (4138)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2348
Sayyidina Abdullah ibn Amr (RA) reported that Allah’s Messenger ﷺ said, “He has succeeded who has submitted to Islam, given enough provision with which Allah has made him content.” [Ahmed 6583, Muslim 1054, Ibn e Majah4138]
Top